راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے) عوام کو ڈینگی سے محفوظ رکھنے کے ذمہ دار محکمہ صحت راولپنڈی کے اپنے رورل ہیلتھ سنٹر خیابان سرسید سے ڈینگی لاروا برآمد ہونے پر ڈی سی او راولپنڈی نے سخت نوٹس لے لیا‘ اس ضمن میں متعلقہ حکام کیخلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ ادہر راولپنڈی میں دن گزرنے کے ساتھ ساتھ ڈینگی مریضوں کی تعداد میں بھی تیزی آتی جا رہی ہے جس سے اندازہ ہو رہا ہے کہ اینٹی ڈینگی مہم کے نام پر کی جانے والی سرگرمیوں میں محض خانہ پری کی گئی ہے یا ڈینگی کنٹرول کرنے والے حکام اسکے اہل نہیں ہیں جس کے بدنتائج سامنے آ رہے ہیں۔ یکم ستمبر کو ڈینگی کے کل مریضوں کی تعداد 40تھی جو صرف 9دنوں میں بڑھ کر 62ہو چکی ہے جبکہ 2اموات بھی اس میں شامل ہو چکی ہیں۔ جمعہ تک راول ٹائون میں 36، پوٹھوہار ٹائون 11، راولپنڈی کینٹ 2، چکلالہ کینٹ3، دوسری تحصیلوں کے دس جن میں ٹیکسلا کے 5اور گوجرخان کے 3مریض بھی شامل ہیں۔ دس مریض ایسے ہیں جو بیرون ممالک سے آئے اور ان کا شمار نہیں کیا جا رہا‘ سرکاری طور پر ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 48بتائی جا رہی ہے۔ دوسری طرف ڈینگی وائرس بڑھ رہا ہے‘ انچارج ڈاکٹر بھی استعفیٰ دیکر جا چکے ہیں۔ ڈپٹی ایگزیکٹو آفیسر راولپنڈی کینٹ انیل سعید نے ڈی سی او راولپنڈی کو خط میں انڈور سرویلنس کیلئے چالیس اور آئوٹ ڈور سرویلنس کیلئے 60ٹیمیں فراہم کرنیکا مطالبہ کیاہے۔ دریں اثناء ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر اعجاز احمد سیال کی سربراہی میں چھاپہ مارا گیا تو شنگریلا ہوٹل مری روڈ سے ڈینگی لاروا برآمد ہونے پر اُس کیخلاف مقدمہ درج کرا دیا گیا۔