لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی 29ستمبر کو کرپشن، لاقانونیت اور پاناما لیکس کے خلاف فیصل آباد میں بھرپور قوت کا مظاہرہ کریگی۔ جماعت اسلامی ایک سال قبل کرپشن فری پاکستان تحریک کا آغاز کر چکی ہے جو کامیابی سے ہمکنار ہوکر رہے گی۔ رائےونڈ میں شریف برادران کے گھر کا گھیراؤ تحریک انصاف کا اپناپارٹی فیصلہ ہے ۔ پاکستان میں لاقانونیت اور کرپشن کی وجہ سے سود کا کاروبار بڑھ رہا ہے اورتجارت ختم ہو رہی ہے۔پاکستان میں اسلامی حکومت کے نفاذ کے بغیر بینکوں سے سود کا نظام ، عدالتوں سے انگریز کا قانون اورتعلیمی ادارے مخلوط نظام تعلیم سے پاک نہیں ہو سکتے۔معاشرے میں اسلامی نظام کے بغیر عدل و انصاف قائم نہیں ہو سکتا۔ ہماری معیشت حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے تباہ ہو چکی ہے۔ حکمران ملک کو آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کے قرضوں میں جکڑ رہے ہیں۔ پبی میں آئی ہسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب اوربعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال میں پاکستان نے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے9ارب ڈالر کا قرضہ لیا ہے۔ پاکستان کاہر بچہ ایک لاکھ سات ہزار روپے کا مقروض ہے۔ اگر چہ پارلیمنٹ میں تمام اپوزیشن ایک ہے اور سب نے مل کر حکومت کو ایک ہی ٹی او آرز دئیے ہیں مگرپارلیمنٹ سے باہر ہر پارٹی آزاد ہے،24 ستمبر کو رائےونڈ جانے کا اعلان عمران خان اور ان کی پارٹی کا اپنافیصلہ ہے۔ جماعت اسلامی29 ستمبر کو فیصل آباد میں کرپشن کے خلاف بھرپور قوت کا مظاہرہ کریگی ۔ جماعت اسلامی کی تحریک ملک میں اسلامی فلاحی معاشرے کے قیام تک جاری رہیگی ۔صباح نیوزکے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ حکمرانوں کو حسینہ واجد کی حکومت سے سفارتی تعلقات ختم کر کے اپنے سفیر کو فی الفور واپس بلا لینا چاہیے ۔حسینہ واجد تو بھارت کی ایجنٹ ہے مگر نواز شریف بنگلہ دیش میں پھانسیوں پر کیوں خاموش ہیں اس مجرمانہ خاموشی پر وہ قوم سے معافی مانگیں کیونکہ یہ ہماری غیرت وحمیت کے خلاف ہے جمعرات کا ہمارا آخری دھرنا نہیں تھاہم کرپشن کے خلاف بھی لڑیں گے، اس وقت تک چوکوں چوراہوں پر رہیں گے جب تک پاناما لیکس اور لندن لیکس کا محاسبہ نہیں ہو جاتا وقت ہے عوام باہر نکل کر کرپٹ نظام اور کرپٹ عناصر کا محاسبہ کریں۔ ایک نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی بنگلہ دیش میں دی جانے والی جماعت اسلامی کے ان کارکنان کی پھانسیوں پر خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے ۔ اب بھی وقت ہے حکومت سلامتی کونسل کا دروازہ کھٹکھٹائے، بین الاقوامی عدالت انصاف میں جائے اور او آئی سی کا اجلاس بلائے۔ بھارت بارود اور دہشت گرد پاکستان بھیج رہا ہے مگر ہمارے حکمران بھارت کی جانب سے نرم رویہ رکھتے ہیں ۔ امیر جماعت نے کہا کہ 5ماہ گزر گئے ہیں ابھی تک حکومت نے پانامالیکس پر کمیشن نہیں بنایا نوازشریف نے 3بار تقاریر کرکے اپنی صفائی پیش کی لیکن اب تک وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور کہہ رہے ہیں کہ میرا عدالت میں پیش ہونا ضروری بھی نہیں ۔ مسئلہ صرف نوازشریف کی ذات کا نہیں جس نے بھی پیسہ لوٹ کر باہر منتقل کیا، آف شور کمپنیاں بنائیں او رقرضے لے کر ہڑپ کئے جب تک ان سب کا احتساب نہ ہو ہماری تحریک جاری رہے گی ۔ سراج الحق