• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب کے2 اضلاع اٹک اور چکوال کو ملانے والا اب تک ادھورا

Combining The 2 Districts Of Punjab Attock And Chakwal Bridge Is Still Incomplete
وزیر اعلیٰ پنجاب نےصوبائی اضلاع اٹک اور چکوال کو ملانے والے ایک پل کی حالت زارکانوٹس لیا،تو ضلعی انتطامیہ نے اپنی کارکردگی کچھ یوں دکھائی کہ اہل علاقہ کو پل سے ہی سےہی محروم کر دیا جو آمد و رفت کا واحد ذریعہ تھی۔

دریا سواں کے اس گھٹتے، بڑھتے، رنگ بدلتے پانی میں چلنا ہی شاید اب ان بے کسوں کا نصیب ہے۔ جوان ہوں یا بوڑھے، عورتیں ہوں کہ بچے، سبھی کو سمٹ سمٹا کراپنا اپنا بوجھ اٹھا کر اس بےڈھنگ کشتی پہ کچھ سفر کرنا اور پھر پیدل سواں کے پانیوں کے اس پار جانا ہے، جہاں اک ادھورا پل حکومتی بے حسی پہ سوالیہ نشان بنے کھڑا ہے۔

2011 میں بننے والے اس پل کا نصف حصہ 2سال بعد ہی دریا برد ہوا، تو اہل علاقہ نے مجبوراً مقامی طور پر بنائی گئی کیبل کار کا سہارا لیا۔ جیو نیوز نے ٹوٹے پل کی درد کہانی سنائی تو پنجاب حکومت حرکت میں آئی، وزیر اعلیٰ پنجاب کے دورے کے چرچے ہوئے۔متعلقہ اعلیٰ حکام مقام مذکورہ جگہ پر پہنچے مگر پھر سارا جوش سواں کی روانی میں بہہ گیا۔ امید کی کرنیں مجبوریوں کی اوٹ چھپ گئیں۔

ستم بالائے ستم، ضلعی انتظامیہ نے وہ کیبل کار بھی بند کرادی جو آمد ورفت کا واحدذریعہ اور پل کا نعم البدل تھی۔ اس اقدام سے سب زیادہ اسکولوں کے بچے متاثر ہوئے، جو اب چار و ناچار سواں کی وسعتوں کو پیدل عبور کررہے ہیں۔ دریا پیمائی کی اس مہم کے دوران انہیں کبھی اپنے جوتے اور بیگ، اور کبھی اپنے کپڑے بچانے کی فکر لاحق رہتی ہے۔

مستقبل کے یہ معمار قطار در قطار آس اور امید کے دریا کے اس پار جاتے ہیں، لیکن پیاسے ہی واپس آتے ہیں۔ معصوم نگاہیں کسی حادثے سے قبل دیرینہ خواب کی تعبیر چاہتی ہیں۔
تازہ ترین