کراچی ( نصر اقبال/ اسٹاف رپورٹر) بڑی تعداد میں غیر ملکی کھلاڑیوں کی پاکستان سپر ہاکی لیگ میں دل چسپی کے باوجود پاکستان ہاکی فیڈریشن نے اپنی تیاری مکمل نہ ہونے کے باعث پاکستان سپر ہاکی لیگ کو اگلے سال مارچ تک ملتوی کردیا ہے۔ پی ایچ ایف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس لیگ میں 55غیر ملکی کھلاڑیوں نے شرکت کے لئے حامی بھرلی ہے، تاہم یہ کھلاڑی پاکستان کی سرزمین پر کھیلنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے چند ماہ قبل اعلان کیا تھا کہ رواں سال نومبر میں ملک میں تاریخ میں پہلی بار پاکستان سپر ہاکی لیگ کا انعقاد کیا جائے گا مگر تمام تر کوششوں کے باوجود پی ایچ ایف اپنے دعوے کو عملی شکل دینے میں ناکام ثابت ہوئی۔ پی ایچ ایف کے حکام کا کہنا ہے کہ دسمبر میں بھارت میں جونیئر ورلڈکپ کی وجہ سے ایونٹ کو آگے بڑھا دیا گیا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے بھی ابھی تک اس عالمی ایونٹ کے انعقاد کیلئے این او سی نہیں مل سکی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حکام تمام تر کوششوں کے باوجود ٹیموں کی فرنچائز فروخت کرنے اور ٹائٹل اسپانسر کے حصول میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں جبکہ چھوٹے اسپانسرز کی بھی تلاش مکمل نہیں ہوسکی ہے۔ سپر ہاکی لیگ کے حوالے سے ماضی میں بھی کئی اعلانات کیے ہیں لیکن اسے عملی جامہ نہیں پہنایا جاسکا۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سکریٹری شہباز احمد نے ایونٹ کے التواء کی تصدیق کردی ہے۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق آسٹریلیا کے جمی ڈائر سمیت55 سے زائد غیر ملکی کھلاڑیوں نے شرکت کیلئے دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔ البتہ کسی بھارتی کھلاڑی کا نام ان میں شامل نہیں۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے کھلاڑیوں سے بات چیت کیلئے سابق ہاکی اولمپئن خواجہ جنید، طاہر زمان اور پنجاب ہاکی ایسوسی ایشن کے کرنل ریٹائرڈ آصف کھوکھر پر مشتمل تین رکنی کمیٹی قائم کی تھی۔ جنہوں نے ہالینڈ، جرمنی، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، اسپین، ارجنٹائن اور فرانس، کوریا، چین، ملائیشیا اور جاپان سمیت مختلف ممالک کے کھلاڑیوں سے رابطہ کیا تھا۔ جنگ کو ملنے والی اطلاؑع کے مطابق غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان میں کھیلنے سے معذرت کی ہے جس نے ہاکی فیڈریشن کو مشکلات میں ڈال دیا ۔اب امکان ہے کہ لیگ دبئی، عمان یا قطر میں کرائی جائے۔ بنگلہ دیش ہاکی کے حکام بھی میزبانی میں دل چسپی رکھتے ہیں۔