قائدحزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے سلسلے میں اپوزیشن نے تحفظات کے باوجود حکومت کا ساتھ دیا۔ اب اس پر سوالیہ نشان اٹھنے لگے ہیں اور حکومت دہشت گردی کے خاتمے میں ناکام نظر آتی ہے۔
خورشید شاہ نے ایک بیان میں کہا کہ مہمند ایجنسی کی مسجد میں دہشت گردی کے نتیجے میں 35 افراد کی شہادت بہت بڑا سانحہ ہے جسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا،دہشت گرد نہ مسلمان ہیں اور نہ ہی پاکستانی،دہشت گرد اسلام اور پاکستان دشمنوں کے ایجنٹ ہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ پہلے اچھے اور برے طالبان کے چکر میں دہشت گردی کو ہوا دی جاتی رہی،دہشت گردی کے خلاف ہمارے درست موقف کو سیاسی آڑ میں پس پشت ڈالا گیا۔
ان کا کہنا تھاکہ دہشت گردوں کے پیچھے چھپے خفیہ ہاتھوں کو مضبوط کیا جاتا رہا،ایسے خفیہ ہاتھوں کو توڑے بغیر دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں، حکومت اس سلسلے میں اپنی ذمہ داری پوری کرے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مہمند ایجنسی سانحہ کے شہیدوں کے ورثا اور زخمیوں کی بھر پور مدد کی جائے۔