• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب میں دہشتگردی کی نرسریاں ہیں،سانحہ مہمند کو نظر انداز نہ کیا جائے ،خورشید شاہ

اسلام آباد(نمائندہ جنگ،این این آئی ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشیدشاہ نے کہا ہے کہ مہمند ایجنسی کی مسجد میں دہشت گردی کے نتیجے میں 35 افراد کی شہادت بہت بڑا سانحہ ہے اور اس علاقے کو دور دراز کا علاقہ سمجھ کر سانحے کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔دہشت گرد مسلمان ہیں نہ پاکستانی بلکہ یہ اسلام اور پاکستان دشمنوں کے ایجنٹ ہیں ۔انھون نے کہا کہ پہلے تو اچھے اور برے طالبان کے چکر میں دہشت گردی کو ہوا دی جاتی رہی دہشت گردی کے خلاف ہمارے درست اور ٹھوس موقف کو سیاسی مخالفت میں پس پشت ڈالا گیا اور دہشت گردوں کے پیچھے چھپے خفیہ ہاتھوں کو مضبوط کیا جاتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ان خفیہ ہاتھوں میں ہتھکڑیاں ڈالے اور انہیں توڑے بغیر دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے معاملے میں ناکام نظر آتی ہے۔ہماری جماعت نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اٹھائے جانے والے ہر اقدام کی بھر پور حمایت کی ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے لیکن اب یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عملاََ کچھ کر کے دکھائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی مہمند ایجنسی کے شہدا کی تعزیت اور زخمیوں کی عیادت کیلئے علاقے کا دورہ کریں گے۔این این آئی کے مطابق خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف کو پیپلز پارٹی نے مضبوط بنایا اور پارلیمنٹ نے بچایا ہے۔ پنجاب میں دہشتگردوں کی نرسریاں ہیں ٗ رائو انوار کا آصف علی زر داری سے کوئی تعلق نہیں ٗ ملک اور قوم کو سب سے بڑا خطرہ کرپشن سے ہے ۔ ایک انٹرویو میں انہوںنے کہاکہ پنجاب میں کرائم ریٹ سندھ سے 10فیصد زیادہ ہے،آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے اقدامات کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ٗپنجاب میں رینجرز کے معاملے پر حکمرانوں کے پر کیوں جلتے ہیں؟انہوں نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم رہنماء خواجہ اظہار کو جس طرح گرفتار کیا گیا ہے وہ طریقہ شرمناک ہے۔اداروں کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسمبلی میں خود کہا کہ احتساب مجھ سے شروع کیا جائے ٗوزیراعظم کو احتساب سے کوئی مسئلہ نہیں ہے تو ٹی او آرز کمیٹی کو کیا پرابلم ہے۔انھوں نے کہا کہ سندھ میں ہسپتال بنائے جارہے ہیں،تین ہزار سے زائد ڈاکٹرز کے انٹرویو کیے جارہے ہیں،تعلیم صوبے کا مسئلہ نہیں رہی ہے۔
تازہ ترین