سابق صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر نظرثانی نہیں ہوسکتی، پاکستان ایٹمی طاقت ہے، بھارت پاکستان کا پانی نہیں روک سکتا، پاکستان پریشان نہیں بلکہ جوابی کارروائی کے لیے تیار ہے۔
بھارتی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ کشمیر دونوں ممالک کا بنیادی مسئلہ ہے جو اب تک حل نہیں ہوا، افسوس ہے کہ اڑی حملے کو ہوا دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ہمیشہ ہر حملے کا الزام پاکستان اور پاک فوج پر لگا دیتا ہے، بھارت خود بلوچستان میں مداخلت کررہا ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ بلوچستان میں انتشار پھیلارہی ہے۔
پرویز مشرف نے کہا کہ براہمداغ بگٹی تو بلوچستان میں قابل قبول نہیں ہے، بھارت کیوں اسے پناہ دے رہا ہے، سشما سوارج نے دشمنی دکھائی اور پاکستان کے خلاف کہا۔
سابق صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ برہان وانی عظیم فریڈم فائٹر تھا، بھارت غیرضروری واویلا کررہا ہے، امن ہونا چاہیے لیکن امن کچھ لو اور دو کی بنیاد پر ہی ہوگا۔