مردان (نامہ نگار ) ضلع ناظم کی جانب سے وومن یونیورسٹی کی اراضی کے خلاف عدالت سے حکم امتناعی حاصل کرنے کے خلاف تحریک انصاف شعبہ خواتین کے زیر اہتمام پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہوا جس کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر وومن یونیورسٹی کے حق میں نعرے درج تھے احتجاجی مظاہرے کی قیادت پی ٹی آ ئی کی ضلع اور تحصیل کونسل کی خواتین ارکان کر رہی تھیں اس موقع پر پی ٹی آئی کی خواتین رہنماوں نعیمہ ناز، سعدیہ مایار ،عالیہ نواب ،فرزانہ زین ،فلک ناز چترالی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے مردان میں خواتین یونیورسٹی کے لئے اراضی الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا تو اے این پی سے تعلق رکھنے والے ضلع ناظم اس کے خلاف عدالت سے سٹے آرڈر لے آئے جو کہ خواتین پر تعلیم کے دروازے بند کرنے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ مردان کی بچیوں کو اعلی تعلیم سے دور رکھنے کی سازش کی جا رہی ہے لیکن ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ادھر ضلع ناظم نے عوام کے نام اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ وہ یا ان کی جماعت خواتین یونیورسٹی کے قیام کی ہر گز مخالف نہیں ہیں لیکن صوبائی حکومت نے سابق اے این پی دور میں باچا خان میڈیکل کالج کے لئے ایک ہزار کنال کی جو اراضی خریدی تھی اب حکومت نے اس میں سے تین سو کنال وومن یونیورسٹی کو الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ اس لحاظ سے سراسر نا انصافی ہے۔ایک ادارے کے قیام کےلئے دوسرے ادارے کو داو پر لگانا دانشمندی نہیں ۔