کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے منتخب ایوان نے اپنے پہلے اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کی جانے والی قرارداد میں ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کی پاکستان مخالف تقریر اور نعرے لگائے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری کارروائی اور سزا کا مطالبہ کردیا۔ ایوان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف اور میئر وسیم اختر کی رہائی کیلئے بھی قراردادیں منظورکرلی۔ ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کی زیر صدارت اجلاس میں ایوان میں موجود تمام پارلیمانی گروپوں ایم کیو ایم پاکستان، پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، مسلم لیگ ن، تحریک انصاف، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے ایم کیو ایم بانی کیخلاف پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ’’کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کا یہ منتخب ایوان پیر 22 اگست 2016ء کو کراچی پریس کلب کےباہر ایم کیو ایم کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں ایم کیوا یم کے بانی الطاف حسین کی لندن سے اشتعال انگیز تقریر/ پاکستان مخالف نعرے لگائے جانے اور پاکستان کی سالمیت اور یکجہتی پر حملہ کرنے اور اشتعال انگیز تقریر کے نتیجے میں میڈیا ہائوسز اور بالخصوص ایک نجی چینل پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ یہ ایوان کسی بھی جانب سے ہر قسم کے جرائم، تشدد، دہشت گردی، ملک سےدشمنی اور پاکستان کے خلاف نفرت انگیز تقاریر اور پاکستان مخالف نعروں کو بلند کرنے والے ملک دشمن عناصر کیخلاف آئین اور قانون کے مطابق سخت سے سخت فوری کارروائی اور سزا کا مطالبہ کرتا ہے۔ ‘‘اس قرار داد کو ایوان نے اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔ یوسی 23کورنگی سے ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے چیئرمین محمد فاروق نے اس موقع پر کہا کہ قرارداد میں پاکستان کے خلاف بات کرنے والے دیگر لیڈرز کے نام بھی شامل کئے جا ئیں جس پر ڈپٹی میئر نے کہا کہ آپ آئندہ اجلاس میں اپنی الگ سے قرار داد دے دیں۔ متفقہ طور پر منظور کی جانے والی ایک دوسری قرار داد میں کہا گیا کہ کراچی میونسپل کار پور یشن کا یہ اجلاس مقبوضہ کشمیر کی پرامن جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت کرتا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی نہتے کشمیریوں پر کئے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کرتا ہے اور یہ ایوان بھارتی جنگی جنون کی بھی سخت مذمت کرتا ہے جسکی وجہ سے پورے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں اوریہ ایوان اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ پاکستان کی حفاظت کیلئے پاکستان کے عوام بالعموم اور کراچی کے ڈھائی کروڑ عوام بالخصوص ہراول دستہ کا کردار ادا کرینگے۔ ایم کیو ایم کی رکن رفعت خان ایڈووکیٹ کی جانب سے پیش کی جانے والی قرار داد میں کہا گیا کہ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ شہر کے میئر وسیم اختر کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ میئر کراچی نے حلف برداری کے موقع پر اپنی پہلی تقریر میں اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ کسی جماعت کے نہیں بلکہ کراچی کے میئر ہیں۔ لہٰذا یہ ایوان حکومت سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ میئر کراچی وسیم اختر کو رہا کیا جائے تاکہ وہ شہر کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرسکیں۔ میئر کراچی کی رہائی کیلئے قانونی تقاضے جلد سے جلد پورے کئے جائیں۔ واضح رہے اس قرارداد پر اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد رہائی عمل میں لائی جائے جس پر ڈپٹی میئر نے ان الفاظ کا قرارداد میں اضافہ کرادیا۔ اس قرارداد کو بھی بعدازاں ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔