• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیررجسٹرڈ مہاجرین سے صوبائی حکومت کیلئے امن کے مسائل پیدا ہوتے ہیں، پرویز خٹک

پشاور(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان دونوں حکومتیں چاہتی ہیں کہ افغان مہاجرین باعزت طریقے سے اپنے وطن واپس جائیں اور افغانستان کی تعمیر نو میں اپنا کردار ادا کریں۔ مہاجرین کی واپسی ایک قومی و بین الاقوامی مسئلہ ہے۔ یو این چارٹر کے تحت معاہدوں پر عمل درآمد وفاقی حکومت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے اور وہی اس فیصلے کا مجاز ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مہاجرین کو زبردستی بے دخل کرنے سے متعلق سیاسی بیانات کو یکسر مسترد کر دیااور کہا کہ ہم نے 38 سال مہاجرین کی میزبانی کی ہے اور اب بھی وہ ہمارے مہمان ہیں ۔سرحد پر آزادانہ نقل و حرکت کی وجہ سے مہاجرین کا آنا جانا لگا رہتا تھا۔مگر اب بارڈر مینجمنٹ کی وجہ سے بعض لوگ اپنی رضامندی سے واپس جا رہے ہیں۔تاہم جب تک وفاق انکی واپسی کا فیصلہ نہیں کرتا اور ان کے قیام کو توسیع دیتا ہے تو اسکے ساتھ رجسٹریشن بھی ناگزیر ہے کیونکہ غیر رجسٹرڈ غیر ملکیوں سے صوبائی حکومت کیلئے امن و امان کے مسئلے پید اہو تے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں چین کے ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ صوبے میں سیکورٹی سے متعلق حکومتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تین سال پہلے سیکورٹی کا برا حال تھا کوئی گھر سے نہیں نکل سکتا تھا۔ ضرب عضب کی کامیابی خیبرپختونخوا پولیس کی کاوشوں اور بارڈر مینجمنٹ سے 80 فیصد بہتری آچکی ہے۔خیبرپختونخوا میں مہاجرین کے قیام کے دوران سیکورٹی کی صورتحال کے سوال پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ میں کئی بار یہ بات واضح کر چکا ہوں کہ خیبرپختونخوا کا اصل مسئلہ غیر رجسٹرڈ غیر ملکی ہیں بلاشبہ جن کی وجہ سے سیکورٹی کے مسائل پیدا ہوتے ہیںاگر کوئی پاکستانی بھی بغیر کسی شناخت گھوم پھر رہا ہوتو قانونی طور پر قابل مواخذہ ہے کیونکہ کسی کی پیشانی پر نہیں لکھا ہوتا کہ یہ پرامن ہے یا شدت پسند ہے ۔یہی وجہ ہے کہ ہر ملک میں آنے جانے اور وہاں رہنے کے قواعد وضوابط ہوتے ہیں تاکہ سیکورٹی کے مسائل پیدا نہ ہوں ۔ مہاجرین کی رجسٹریشن وفاق کی ذمہ داری ہے اور اس سلسلے میں کئی بار وفاقی حکومت سے رابطہ کر چکے ہیں اس مقصد کیلئے فنڈز بھی فراہم کردیئے گئے ہیں جبکہ وفاق نے اکتوبر سے رجسٹریشن شروع کرنے کا کہا ہے۔ خیبرپختونخوا کی سیکورٹی اور امن عامہ کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے افغان حکومت کو بھی چاہیئے کہ وہ وفاق سے رابطہ کرے ۔مہاجرین اپنی رجسٹریشن کرواکر ذمہ داری ادا کریں ہم قانون کے مطابق اُن کا حق پہلے بھی دیتے رہے ہیں اور اب بھی دیں گے۔مہاجرین کی واپسی کے بعد سیکورٹی کی صورتحال سے متعلق وزیراعلیٰ نے کہاکہ چونکہ مہاجرین کے صوبے میں آنے اور جانے کا عمل مسلسل جاری رہتا ہے جن میں اکثریت غیر رجسٹرڈ ہوتے ہیں جس کی وجہ سے سیکورٹی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ مہاجرین کی وطن واپسی کے بعد یہ سیکورٹی رسک کافی حد تک کم ہو جائے گا جو صوبائی حکومت کو امن عامہ کی بحالی میں معاون ثابت ہو گا۔صوبائی حکومت کے مہاجرین کی واپسی کے عمل میں تعاون سے متعلق سوال پر پرویز خٹک نے کہا کہ اگر وفاق واپس بھیجنے کا فیصلہ کرتا ہے تو صوبہ روک نہیں سکتا ۔ہم افغان مہاجرین کی مدد کرنا چاہتے ہیں لیکن قائدہ اور قانون کے تحت اور اس سلسلے میں کئی اقدامات اُٹھا رکھے ہیں کیونکہ افغان مہاجرین ہمارے بھائی ہیں اُن کی تکالیف سے ہمیں تکلیف ہوتی ہے اگر وفاق مہاجرین کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کرتا ہے تو خیبرپختونخوا حکومت اپنے دائرہ اختیار کے مطابق ہر ممکن تعاون کرے گی اور اب بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔صوبائی حکومت کو درپیش مشکلات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب اُنہوں نے حکومت سنبھالی تو امن و امان سمیت متعدد چیلنجز درپیش تھے جن سے بحسن خوبی عہدہ برآہ ہونا ہم سب کے مفاد میں ہے۔ایک طرف بد ترین دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہونے کی وجہ سے شدید چیلنجز کا سامنا تھاتودوسری طرف غیر رجسٹرڈ غیر ملکی ایک الگ مسئلہ ہے ۔ سرحدوں پر آزادانہ نقل و حرکت بھی امن وامان کے مسائل پیدا کرتی ہے ۔مذکورہ بالا اور اس طرح کے دیگر مسائل صوبے کی تجارتی ، معاشی ، معاشرتی اور تعلیمی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں ۔دریں اثناء وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے دریائے کابل پر حفاظتی پشتوں کی تعمیر کاکام جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے بعض مقامات پر پشتوں کی تعمیر میں حائل رکاوٹوں اور مسائل کی تفصیلات طلب کیں اور کہاکہ کام کی رفتار تیز کی جائے۔ اس سلسلے میں مزید تاخیر کی گنجائش نہیں۔ وہ وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ سیکرٹری اریگشن کے علاوہ چیف ایگزیکٹو اریگیشن ، ایکسیئن اریگشن، کنسلٹنٹس، کنٹریکٹرز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو دریائے کابل پر پشتہ بندی کے کام کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا اور خویشگی اور پشتون گڑھی سمیت بعض مقامات پر درپیش مسائل اور رکاوٹوں کا جائزہ لیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ جن مقامات پر حکم امتناعی ہے اسکی لسٹ فراہم کی جائے اور جہاں کوئی سنجیدہ رکاوٹ حائل نہیں وہاں کام کی رفتا ر تیز کرکے جلد مکمل کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے تعمیر ی کام کے معیار کو بھی یقینی بنانے کی ہدایت کی تاکہ سیلاب سے بچائو کا ایک مستقل حل نکل سکے۔
تازہ ترین