اسلام آباد( مہتاب حیدر) وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان رواں مالی سال کے دوران امریکا سے سول اور فوجی امداد کی شکل میں تقریباً 900 ملین ڈالرز کی امید کر رہا تھا۔ دی نیوز سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ غیر ملکی کرنسی کے ذخائر جمعے کو تاریخ میں پہلی بار 23،58ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح کو چھوگئے ،آئی ایم ایف کے اسپانسر پروگرام کو بند کر دیا گیا ہے لیکن ملک کے ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے،پاک امریکا مذاکرات رواں مالی سال کے دوران 900 ملین ڈالرزکی متوقع رقم حاصل کرنے کے لیے ایریاز کو حتمی شکل دینے کے لیے جاری تھے۔واشنگٹن میں آئی ایم ایف / ورلڈ بینک کے آئندہ سالانہ اجلاس کے موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار امریکی حکام کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت کا ارادہ رکھتے ہیں کہ 900ملین ڈالرز کی ادائیگی کے عمل کو تیز کیا جائے جیسا کہ امریکی کا نگر یس کی جانب سےاپنے مالی سال کے مطابق نشا ندہی کی گئی تھی۔امریکا میں رواں ہفتے آئی ایم ایف/ورلڈ بینک کے ہونے والے اجلاس کے دوران وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی 32میٹنگز شیڈول ہیں۔ وزیر خزانہ اپنے دورے کے دوران امریکی تھنک ٹینکس سے خطاب کرینگے جو ’’کنٹرول لائن پر فائرنگ کے تبادلے اور اڑی حملے کےبعد بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں‘‘ اہمیت کا حامل ہوگا۔ مردم شماری کے حوالےسے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میںوزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت قابل اعتبار مردم شماری کا انعقاد چاہتی ہے اور فوجی و سول قیادت کی جانب سے پیشہ ورانہ انداز میں مردم شماری کے انعقاد کے لیے منصوبہ بندی کی جارہی ہے، پاکستان بیورو شماریات کو آئندہ کچھ ہفتوں میں منصوبہ بندیوںکے ساتھ آنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ شفاف مردم شماری کے انعقاد کے لیے فیصلہ کیاجائے۔