پشاور ( نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے جرمہ انتقالات کی توسیع اور چمبئی میں اراضی کے مسائل کا قانونی حل تلاش کرنے اور اس سلسلے میں دو ہفتوں کے اندرپروپوزل پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ انصاف اور قانون کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے زمینی حقائق کے مطابق فیصلہ کیا جائے،غریب عوام سے ظلم اور ناانصافی نہیں ہونی چاہیئے۔ وہ وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں جرمہ اور چمبئی کے عمائدین کے مشترکہ وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔ صوبائی وزیر امتیاز شاہد قریشی ، ایم این اے شہر یار آفریدی ، ایم پی اے کوہاٹ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو افضل لطیف، ڈپٹی کمشنر کوہاٹ اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وفد نے جرمہ میں انتقالات کی مدت کو توسیع دینے جبکہ چمبئی میں زمین کی ملکیت کے مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کیا اور بتایا کہ جرمہ میں انتقالات کی مدت دو سال قبل ختم ہو چکی ہے ابھی تک جس کو مزید توسیع نہیں دی گئی ۔ جس کی وجہ سے غریب عوام کو مسائل کا سامنا ہے۔وزیراعلیٰ نے مذکورہ مسائل پر متعلقہ حکام سے تفصیلات طلب کیں اور کہاکہ وہ عوام کے وسیع تر مفاد میں جرمہ میں انتقالات کے عمل کو توسیع دینا چاہتے ہیں۔ لہٰذا ایس ایم بی آر اور وزیرقانون متعلقہ حکام سے مل کر مسئلے کا قانونی حل نکالیں۔ انہوں نے کہاکہ معلوم کرنا چاہیئے کہ انتقالات کا عمل کیوں روکا گیا اوراسکی مزید توسیع میں کون سی چیز رکاوٹ ہے۔ اگر انتقالات کے عمل کو جاری رکھنے میں کوئی قانونی رکاوٹ موجود نہیں توسیع دے دینی چاہیئے تاکہ عوام کو درپیش مسائل کا ازالہ ممکن ہو سکے۔ وزیر اعلیٰ نے چمبئی میں زمین کی ملکیت کے مسئلہ کو بھی قانون کے مطابق حل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اس سلسلے میں عدالتی احکامات پر عمل درآمد کیا جائے۔ اگر زمین واقعی عوام کی ملکیت ہے تو انصاف کیا جانا چاہیئے۔۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ محکمہ مال کے ریکارڈ کو بھی دیکھا جائے اگر کہیں انٹری غلط ہوئی ہے تو درست کی جائے تاکہ عوام کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ موجودہ صوبائی حکومت قانون کی بالادستی اور انصاف کی فراہمی پر یقین رکھتی ہے ۔ دریں اثناء پشاور میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر تے ہوئےوزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے ایم پی ایز کو ہدایت کی ہے کہ وہ تحصیلوں کی سطح پر مکمل شدہ گرائونڈ زکا افتتاح کریں جبکہ وہ خود بھی گرائونڈز کا افتتاح اور مطلوبہ تعمیری ڈیزائن و معیار کا معائنہ کرنے کیلئے متعلقہ اضلاع کا دورہ کریں گے ۔ انہوں نے عبد الولی خان یونیورسٹی کی 70 کنال اراضی کو بھی کھیلوں کے مقاصد کیلئے بروئے کار لانے کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی سطح پر ایک مرکزی مینجمنٹ کمیٹی جبکہ ہر گرائونڈ کیلئے علیحدہ علیحدہ مینجمنٹ کمیٹیاںتشکیل دینے کے عمل کو مکمل کرنے کی ہدایت کی تاکہ گرائونڈ ز کی تعمیر کے پس پردہ مقاصد کا حصول ممکن ہو سکے ۔ اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں شامل 47 زیر تعمیر گرائونڈز میں سے 33 مکمل ہو چکے ہیں جبکہ باقی ماندہ میں سے بھی بیشتر تکمیل کے مراحل میں ہیں ۔ اسی طرح پشاور کے ٹائونز میں بھی تین گرائونڈ ز کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ وزیراعلیٰ نے گرائونڈ ز کی تعمیر پر کام تیز کرکے معیاری تکمیل جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ بچوں کو کھیلوں کی بہترین سہولیات دینے کیلئے معیاری اقدامات کریں اور مینجمنٹ کمیٹیوں کی تشکیل یقینی بنائی جائے۔ ہر گرائونڈکیلئے دومالی اور ایک چوکیدار ہائر کیا جائے۔ تنخواہیں اور دیگر اخراجات حکومت دے گی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ مینجمنٹ کمیٹیوں کو ہائرنگ کا اختیار بھی دیں گے۔