پشاور ( سٹاف رپورٹر)خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے تعلیم کے شعبے کی ترقی کو اپنی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ ادوار میں تعلیم کے شعبے کی ترقی پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ، ماضی میں ایک پرائمری سکول دو کلاس رومز اور دو اساتذہ پر مشتمل ہوا کر تا تھا جو تعلیم کے شعبے کے ساتھ ایک سنگین مذاق تھا ۔ ہم نے حکومت میں آتے ہی تعلیم کے شعبے کے لئے انقلابی اقدامات اُٹھائے۔ اب ہر پرائمری سکول کم سے کم چھ کمروں ، چھ اساتذہ اور چھ کلاس رومز پر مشتمل ہے اس مقصد کیلئے ہمیں صوبہ بھر کے سکولوں کے لئے 13000اضافی کمرے تعمیر کرنے پڑے اور ہزاروںکی تعداد میں اساتذہ بھرتی کرنے پڑے۔ اساتذہ کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم عمارتوں اور سڑکوں کو نہیں بلکہ صحت، تعلیم ، پولیس اور پٹواری نظام کی تبدیلی ، کرپشن کے خاتمے اور میرٹ کی بالادستی کو میگا پراجیکٹ سمجھتے ہیں اور مجھے فخر ہے کہ ہم نے تعلیم کے نظام کو کافی حد تک تبدیل کر دیا ہے اور اصل تبدیلی ہی نظام کی تبدیلی ہے ۔ غریب بچوں کو صحیح طریقے سے پڑھانے کے عمل کو جنت کا ایک راستہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ معاشرے میں امیر اور غریب کا فرق مٹانے کی اس کوشش میں صوبائی حکومت کا بھر پور ساتھ دیں۔دریں اثناءوزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ گلیات کی ترقی کیلئے ماسٹرپلان پر مکمل عمل درآمد یقینی بنایا جائے اور تمام شعبوں میں ترقیاتی سکیموں کو جلد مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ترقیاتی کاموںکی وجہ سے گلیات کی شکل بہتر ہورہی ہے، ترقی و بہتری کا یہ عمل جاری رہنا چاہیئے۔ وہ وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان بھی اس موقع پر موجو د تھے۔اجلاس کو گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تحت جاری ترقیاتی سکیموں پر بریفینگ دی گئی اور بتایا گیا کہ انفراسٹرکچر کی بہتری کی وجہ سے گلیات کی شکل تبدیل ہو چکی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ گلیات کی ترقی کیلئے ماسٹر پلان پرعمل درآمد میں کسی چیز کو رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے۔ انہوں نے غیر قانونی تجاوزات و تعمیرات کے خلاف کریک ڈائون کو انتہائی نتیجہ خیزقرار دیا اور کہاکہ غیر قانونی تعمیرات میں ملوث بڑے لوگوں کو پکڑیں تاکہ اس عمل کی حوصلہ شکنی ہو۔