کراچی(جنگ نیوز) سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس ختم ہونا الطاف حسین اور ایم کیو ایم لندن کیلئے بہت بڑا ریلیف ہے، اب ایم کیوا یم لندن کے پاس فنڈز کی بحالی کا راستہ کھل گیا ہے، منی لانڈرنگ کیس ختم ہوناحکومت پاکستان کیلئے شرمندگی کا باعث ہے، منی لانڈرنگ کیس ختم ہونے سے پاکستان میں مزید کنفیوژن پھیل جائے گی، چوہدری نثار کی آج کی پریس کانفرنس بے بنیاد تھی، اس سے معاملہ مزید الجھ گیا ہے، حکومتی تردید کے بعد سرل المیڈا کی خبر کا معاملہ ختم ہوجانا چاہئے تھا،سارا ملبہ ڈان اخبار اور سرل پر ڈالا جارہا ہے، چوہدری نثار نے ان دیگر دو لوگوں کا نام کیوں نہیں لیا جن کے خلاف انکوائری ہورہی ہےچوہدری نثار نے ان دیگر دو لوگوں کا نام کیوں نہیں لیا جن کے خلاف انکوائری ہورہی ہے، اگر چوہدری نثار سمجھتے ہیں سرل المیڈا کی طرف سے خبر پر قائم رہنے کی وجہ سے معاملہ بگڑ گیا ہے تو وہ عدالت میں جائیں، سرل اور ڈان اخبارکے خلاف آفیشل سیکرٹ ا یکٹ کا مقدمہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار مظہر عباس، سلیم صافی، حفیظ اللہ نیازی، امتیاز عالم، شہزاد چوہدری اور بابر ستار نے جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان رابعہ انعم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پہلے سوال بانی ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم، پاکستان میں کیا اثرات مرتب ہوں گے؟ کا جواب دیتے ہوئے مظہر عباس نے کہا کہ برطانیہ میں منی لانڈرنگ کیس ختم ہونا الطاف حسین اور ایم کیو ایم لندن کیلئے بہت بڑا ریلیف ہے، پراسیکیوشن کا منی لانڈرنگ کیس ختم کرنا حکومت پاکستان کیلئے شرمندگی کا باعث ہے، الطاف حسین پر ابھی عمران فاروق قتل اور تشدد پر اکسانے کے کیس باقی ہیں، منی لانڈرنگ کیس بہت اہم مقدمہ تھاکیونکہ اس میں معاملات بہت سنجیدہ نظر آرہے تھے۔شہزاد چوہدری نے کہا کہ الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ اور عمران فاروق قتل کیس بہت اہم ہیں، عمران فاروق قتل کیس اور گواہوں کی پاکستان میں موجودگی کی وجہ سے الطاف حسین کی پاکستان واپسی کا راستہ بلاک ہے، منی لانڈرنگ کیس ختم ہونے سے پاکستان میں مزید کنفیوژن پھیل جائے گی، ایم کیوا یم پاکستان پہلے ہی اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کیلئے کافی دباؤ میں ہے، ایم کیوا یم لندن اگر اس فیصلے کی بنیاد پر اپنی جگہ دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کرے گی تو یہ بھی مشکل ہوگا۔بابر ستار کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیو ایم کیخلاف منی لانڈرنگ کیس ختم ہونے سے پاکستان میں کوئی فرق نہیں پڑے گا، الطاف حسین کو اس فیصلے سے لندن میں ریلیف ضرور ملے گا۔حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ کیس ختم ہونے سے پاکستان میں فوری طور پر کوئی اثر نہیں پڑے گامگر طویل مدت میں کچھ اثرات ضرور آئیں گے، الطاف حسین کے خلاف باقی کیسوں کا بھی یہی حشر ہوگا جو منی لانڈرنگ کیس کا ہوا ہے، اس فیصلے سے الطاف حسین سیاسی طور پر مضبوط ہوں گے اور پاکستان میں بہت سے لوگ پچھلے قدموں پر جائیں گے۔امتیاز عالم نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس ختم ہونے سے ایم کیوا یم لندن کے پاس فنڈز کی بحالی کا راستہ کھل گیا ہے، اس کیس ختم ہونے کے بعد کراچی سے دوبارہ الطاف حسین کو پیسے پہنچنا شروع ہوجائیں گے، عمران فاروق قتل کیس میں ہمارے مقاصد اور برطانوی پراسیکیوشن کی ضرورت میں تال میل قائم نہیں ہوسکا ہے، اس کیس میں الطاف حسین کا نام براہ راست نہیں ہے۔سلیم صافی کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ کیس ختم ہونے سے پاکستان میں کوئی فرق نہیں پڑے گا، یہ کیس ختم ہونے سے لندن میں الطاف حسین کی پوزیشن مضبوط ہوگئی ہے، ریاست پاکستان کا ان کے ساتھ تنازع منی لانڈرنگ کا نہیں تھا، الطاف حسین پاکستان کو گالی دینے کے بعد یہاں ناقابل قبول ہوگئے ہیں، منی لانڈرنگ کیس ختم ہونے سے ثابت ہوتا ہے کہ الطاف حسین صرف ’را‘ کے نہیں بلکہ ایم آئی سکس کے بھی کارندے ہیں۔دوسرے سوال صحافی کا ای سی ایل میں نام شامل کرنے کا معاملہ، چوہدری نثار کی پریس کانفرنس نے گتھی سلجھادی یا مزید الجھادی؟ کا جواب دیتے ہوئے سلیم صافی نے کہا کہ سرل المیڈا کا نام ای سی ایل میں شامل کر کے حکومت نے گتھی مزید الجھادی ہے، موجودہ حکمران ہر ادارے کے ساتھ گندی سیاست کرتے ہیں، دوسرے فریق کا اصل غصہ سرل المیڈا پر نہیں ہے، اصل مسئلہ یہی ہے کہ کس حکومتی فرد نے یہ خبر لیک کی ہے، اگر یہ خبر ملک دشمنی ہے تو یہ ملک دشمنی حکومتی بنچوں میں بیٹھے کسی فرد نے کی ہوگی، چونکہ حکومت اس حکومتی فرد کو سامنے نہیں لاسکتی اس لئے سارا غصہ سرل المیڈا پر نکالا جارہا ہے، سرل کی خبر میں مبالغہ ہوسکتا ہے لیکن یہ بات کنفرم ہے کہ انہیں خبر حکومتی سائڈ سے دی گئی ہے۔