کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باعث قومی جونیئر ہاکی ٹیم کی رواں سال دسمبر میں جونیئر ورلڈ کپ میں شرکت کا فیصلہ وزیراعظم کی اجازت سے کیا جائے گا۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ٹورنامنٹ میں حصہ لینے کے حوالے سے این او سی کےلیے بین الصوبائی رابطے کی وزارت کو خط بھیج دیا ہے۔ وفاقی وزیربین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ کے مطابق وزیراعظم سے مشاورت کے بعد پاکستان ہاکی فیڈریشن کے خط کا جواب دینگے،ٹیم کو بھارت بھیجنے کی ابھی تک وزیراعظم ہائوس سے کوئی ہدایات نہیں ملیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یا وزارت داخلہ سے مشاورت کے بغیرٹیم بھارت نہیں بھیج سکتے۔پی ایچ ایف نے جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں شرکت کےلئےٹیم کےدورہ بھارت کی اجازت مانگی تھی۔ جونیئر ہاکی ورلڈ کپ آٹھ سے اٹھارہ دسمبر تک بھارت کےشہرپونا میں ہوگا۔ علاوہ ازیںگیارہواں مینز جونیئر ہاکی ورلڈ کپ رواں برس 8 سے 18 دسمبر تک بھارت میں کھیلا جائے گا جس میں جرمنی کی ٹیم ٹائٹل کا دفاع کرے گی۔ ایشین ہاکی فیڈریشن کے مطابق پاکستانی ٹیم 9 دسمبر کو ہالینڈ کے خلاف میچ سے مہم کا آغاز کرے گی۔ 11 روز تک جاری رہنے والے ایونٹ میں 16 ممالک کی ٹیمیں عالمی ٹائٹل کے حصول کیلئے ایکشن میں دکھائی دیں گی، ان ٹیموں کو چار گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے، گروپ اے میں ارجنٹائن، آسٹریلیا، آسٹریا اور کوریا، گروپ بی میں پاکستان، ہالینڈ، بیلجیئم اور مصر، گروپ سی میں دفاعی چیمپئن جرمنی، جاپان، نیوزی لینڈ اور اسپین جبکہ گروپ ڈی میں کینیڈا، انگلینڈ، بھارت اور جنوبی افریقا شامل ہیں، پاکستانی ٹیم 9 دسمبر کو ابتدائی میچ میں ہالینڈ کے مدمقابل ہو گی۔گرین شرٹس دوسرا میچ 11 دسمبر کو مصر جبکہ تیسرا اور آخری میچ 12 دسمبر کو بیلجیئم کے خلاف کھیلے گی۔ 12 دسمبر تک گروپ میچز کھیلے جائیں گے، 13 دسمبر کو آرام کا دن ہو گا جس کے بعد 14 دسمبر سے کلاسیفکیشن میچز شروع ہوں گے، میگا ایونٹ کے سیمی فائنلز 16 دسمبر کو کھیلے جائیں گے جبکہ دو ٹاپ ٹیموں کے درمیان فائنل 18 دسمبر کو کھیلا جائے گا۔