• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

12مئی ، سانحہ بلدیہ میں عشرت العباد ملوث ہیں، مصطفیٰ کمال

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ گورنر سندھ پر جتنے سنگین الزمات لگے ہیں وہ متنازع ہوچکے ، ان سے فوری استعفیٰ لیکر گرفتار کیا جائے ، گورنر سندھ عشرت العباد 12؍ مئی اور سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے سانحات میں براہ راست ملوث ہیں ، گورنر ہاؤس تمام میٹنگز کا مرکز تھا ، گورنر حساس عہدے پر 14؍ برس سے فائز ہیں لیکن وہ برطانوی شہریت کے رکھتے ہیں ، سانحہ نشتر پارک کی بھی تحقیقات ہونی چاہئے ، گورنر کابرطانوی پاسپورٹ سامنے لایا جائے اور مجھ پر جو کرپشن کے الزامات لگے ہیں اسکی تحقیقات کی جائیں اور میری جے آئی ٹی بنائی جائے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہوئے کیا۔اس موقع پر رضا ہارون،ڈاکٹر صغیر احمد،وسیم آفتاب ،ڈاکٹر یاسر سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ سید مصطفی کمال نے کہا کہ متنازع گورنر سندھ نے جو زبان استعمال کی ہے وہ ساری دنیا کے سامنے متعارف ہو گئے ہیں ، کہا جا رہا ہے کہ آپس کی لڑائی سے مہاجر قوم تقسیم ہو جائے گی لیکن لڑائی کا کوئی نقصان نہیں بلکہ مہاجروں کو فائدہ ہے۔ انہوں نے ٹی وی پر جو باتیں کیں اس میں صرف دوباتوں پر زور دیا کہ میں اسٹیبلشمنٹ ہوں اور مجھ سے ڈرو اور میں بند کرادوں گا ، انہوں نے اپنی گفتگو میں 12؍ مئی ، سانحہ بلدیہ ٹاؤن اور عظیم طارق کے متعلق باتیں کیں جبکہ ان تمام واقعات میں وہ خود ملوث ہیں لوگوں گورنر کیخلاف ثبوت لے کر آ رہے ہیں اور مجھے ان کیخلاف کرپشن سیل کھلونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ گورنر نے نعمت اللہ خان کے پیچھے چھپنے کی کوشش کی ہے میں نے کبھی نعمت اللہ خان کیخلاف کبھی کوئی بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ رشوت العباد نے میرے لئے یہ بھی کہا کہ میں کنٹریکٹر تھا اور میں نے ملائشیا اور لندن میں پیسے بھیجے اس پر میں کہتا ہوں کے جھوٹ بولنے والے پر اللہ کی لعنت ہو، مجھ پر جو الزمات لگائے گئے ہیں میں مطالبہ کرتاہوں کے میرے خلاف جے آئی ٹی بنائی جائے اور تحقیقات کی جائیںاور یہ جے آئی ٹی گورنر خود بنوائیں۔ مصطفی کمال نے کہا کہ رشوت العباد نے 12 مئی کے مقدمات کھولے جائیں گے یہ بات وہ شخص کہہ رہا ہے جو خود مکمل طور پر ملوث ہے ،12 مئی کے حوالے سے تمام میٹنگز ہوتی تھی اور گورنر ہاؤس اس کا مرکز تھا۔
تازہ ترین