لاہور(خصوصی نمائندہ،نمائندہ جنگ،نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ سیل،نیوز ایجنسیاں)وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پاناما لیکس کے معاملے میں خود کو عدالت عظمی کے سامنے پیش کرنے اور اس فورم کو تسلیم کر کے قانون کی بالا دستی اور قانون کی حکمرانی کو ماننے کی اعلی ترین مثال قائم کی ہے،سب کو سپریم کورٹ کے فورم کو تسلیم کرنا ہو گا ، بصورت دیگر قانون اور عدالت نام کی کوئی چیز نہیں رہے گی اور جو کچھ ہو گا سڑکوں پر ہو گاـاحتجاج پر بضد پی ٹی آئی نہ تو کسی کمیشن کو مانتی ہے اور نہ ہی عدالت کو۔ اسلام آباد کو بند کرنے کی دھمکی دینا دراصل پاکستان کو بند کرنے کی سازش ہے اور اس جماعت کو پاکستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی منظور نہیں۔وزیر اعلی شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار ماڈل ٹاؤن میں ڈیلر وہیکلز رجسٹریشن سسٹم(ڈی وی آر ایس) کے باقاعدہ افتتاح کے موقع پر کہی۔قبل ازیں وزیراعلیٰ شہبازشریف نےڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال قصور کا بغیر پروٹوکول اچانک دورہ کیا اور ہسپتال میں ناقص انتظامات پر ایم ایس ڈاکٹر مبشر کو معطل کردیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن میں کمپیوٹر کا بٹن دبا کر پہلے مرحلے میں صوبے کے پانچ بڑے شہروں میں ڈی وی آر ایس کا افتتاح کیاـ وزیر اعلی نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن کے اس نئے نظام سے جعلی ڈیلرز کے مکروہ کاروبار کا خاتمہ ہو گا اور حقیقی ڈیلرز کو نمایاں حیثیت حاصل ہو گی ـ انہوں نے کہا کہ اس نئے نظام سے تمام قانونی اور انتظامی اداروں کو فائدہ ہو گا ـ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کا جرات مندی سے مقابلہ کر رہا ہے ـ پاک افواج ، پولیس ، سیکورٹی ادارے اور عوام ملکر اس ناسور کے حلاف لڑرہے ہیں ـ آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردی پر کاری ضرب لگائی ہے ـگاڑیوں کی رجسٹریشن کے نئے نظام سے دہشت گردی پر ایک اور کاری ضرب لگے گی کیونکہ اس نظام کے ذریعے جعلی نمبر پلیٹوں کا خاتمہ ہونے جا رہا ہے ـ جعلی اور غیر قانونی نمبر پلیٹوں کے ذریعے امن تباہ کرنے والوں کے خلاف شکنجہ کسا جا رہا ہے ـ یہ نیا نظام تمام اداروں کے لئے ایک بڑا تحفہ ہے اور یہ جدید نظام امن کے دشمنوں و جرائم پیشہ افراد کے خاتمے کیلئے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہےـوزیر اعلی نے کہا کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن کا یہ نیا نظام نیشنل ایکشن پلان کا بھی اہم حصہ بنے گا ۔ انہوں نے کہا کہ جعلسازوں کو اب ہتھکڑیاں لگا کر جیلوں میں بند کریں گے اور سزائیں دلوائیں گے۔وزیر اعلی پنجاب نے مزید کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پاناما لیکس کے معاملے میں خود کو عدالت عظمی کے سامنے پیش کرنے اور اس فورم کو تسلیم کر کے قانون کی بالا دستی اور قانون کی حکمرانی کو ماننے کی اعلی ترین مثال قائم کی ہے ـوزیر اعظم کی اس جاندار مثال کو ٹھکرا کر اسلام آباد بند کرنے کی دھمکی دینے والے بتادیں کہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت کے علاوہ بھی کوئی اور قانونی دروازہ ہے ؟سب جان لیں قانون کی حکمرانی ، عدالت کے تقدس اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی خاطر سب کو سپریم کورٹ کے فورم کو تسلیم کرنا ہو گا ، بصورت دیگر قانون اور عدالت نام کی کوئی چیز نہیں رہے گی اور جو کچھ ہو گا سڑکوں پر ہو گاـ احتجاج کرنے والوں کے اس منفی رویے سے خدا نخواستہ پاکستان کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ موجود ہے ـ معاملہ سپریم کورٹ میں ہونے پر اسلام آباد کو بند کرنے یا احتجاج کا کوئی جواز نہیں بنتا اور کوئی ذی شعور اس بات کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ـوزیر اعظم نے خود کو عدالت میں پیش کرنے کا جراتمندانہ فیصلہ کیا ہے اور اس کی ملک کی 70 سالہ تاریخ میں کوئی ایسی مثال نہیں ملتیـاحتجاج پر بضد پی ٹی آئی سی پیک بند کرانا چاہتی ہے تا کہ ملک میں اجالے نہ ہوںـ یہ سیاسی جماعت چاہتی ہے کہ ملک اندھیروں میں ڈوبا رہے اور پاکستان ترقی نہ کرےـ ایسے عناصر جان لیں کہ وزیر اعظم کے فیصلے کو پوری قوم کی تائید حاصل ہو گی ـ ملک کی ترقی کے دشمنوں کو ناکامی ہو گی اور پاکستان انشاء اللہ آگے بڑھتا جائے گا ـپوری قوم جان چکی ہے کہ پی ٹی آئی کے اسلام آباد بند کرنے کے پیچھے کیا سوچ اور کیا سازش کارفرما ہے ـ ـ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے انتخابات کے حوالے سے چیف جسٹس کی سربراہی میں بننے والے عدالتی کمیشن کے بارے میں کہا کہ اسے اس پر پورا اعتماد ہے ـ جب اس عدالتی کمیشن نے انتخابات 2013ء کے بارے میں اپنی رپورٹ پیش کی تو پی ٹی آئی نے اس رپورٹ کو بھی ماننے سے انکار کیاجو ان کے غیر جمہوری اور منفی طرز عمل کی عکاسی کرتا ہے ـ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی نے چین جیسے عظیم دوست کے خلاف بیان دے کر اسے ناراض کرنے کی کوشش کی ہےـوزیر اعلی نے ڈی وی آرایس کے نئے پروگرام کے اجراء پر محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن ، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے افسران اور عملے میں تعریفی سرٹیفکیٹس تقسیم کئےـویڈیولنک کے ذریعے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب اور رکن قومی اسمبلی اعجازالحق سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئےوزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں میں اربوں روپے بچا کر کرکے انہیں عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کر رہے ہیں ، عوام کی سمجھ سے بالاتر ہے کہ احتجاجی اور منفی سیاست کرنے والوں سےپاکستان اور عام آدمی کی ترقی برداشت نہیں ہو رہی، لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم پنجاب حکومت کا ایک انقلابی اقدام ہے جس سے فرسودہ پٹوار کلچر کا خاتمہ ہوا ہے اور آج عوام کو فرد ملکیت اور اراضی کی دیگر دستاویزات بغیر رشوت اور انتظار کے فوری طو رپر مل رہی ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے قیام کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں اور اس ضمن میں مسودہ قانون کو جلد حتمی شکل دی جائے۔ وزیراعلیٰ نے اراضی سینٹرز کیلئے تحصیلداروں اور نائب تحصیلداروں کو اضافی چارج دینے کے معاملے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اس اقدام پر برہمی کا اظہار کیا اور نوٹیفکیشن کو فوری منسوخ کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی فلاح کے اس بڑے منصوبے میں کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کروں گا۔ میں نے پہلے بھی ہدایت کی تھی کہ اس منصوبے سے تحصیلداروں اور پٹواریوں کو دور رکھا جائے لیکن اس کے باوجود مختلف اضلاع میں اراضی سینٹرز کیلئے تحصیلداروں اور نائب تحصیلداروں کو اضافی چارج دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ انہوں نے اس اقدام پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور نوٹیفکیشن منسوخ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جو افسر یا عملہ بدعنوانی کا مرتکب پایا جائے گا وہ اپنے عہدے پر نہیں رہے گا۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نےگزشتہ روزڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال قصور کا بغیر پروٹوکول اچانک دورہ کیا اور ہسپتال میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں اور صفائی کے انتظامات کا جائزہ لینے کے ساتھ مریضوں کی عیادت کی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ہسپتال انتظامیہ سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ طبی سہولتو ںکی فراہمی اور صفائی میں بہتری کا مطلب یہ نہیں کہ آپ نے منزل حاصل کر لی ہے، یہ عمل تسلسل کے ساتھ جاری رکھا جائے۔ اگرچہ صفائی کے نظام میں کچھ بہتری آئی ہے لیکن صفائی کا معیار وہ نہیں جو میں چاہتا ہوں۔ وزیراعلیٰ نے ایم ایس ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور ڈاکٹر مبشر کو بھی معطل کرکے چار اعلیٰ افسران پر مشتمل ایک انکوائری کمیٹی بنا دی ہے جو تین دنوں کے اندر اس بات کی رپورٹ پیش کرے گی کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی قصور ہسپتال میں بار بار وزٹ اور ہدایات کے باوجود ڈسٹرکٹ ہسپتال کی حالت کیوں نہ سدھری۔انہوں نے مریضوں کے واش رومز میں صابن اور ہینڈواش لوشن نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایم ایس کے واش روم میں ہینڈ واش لوشن کو یقینی بنایا جاسکتا ہے تو غریب مریضوں کیلئے کیوں نہیں؟ وزیراعلیٰ نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال قصور کے دورے کے دوران سیڑھیوں میں بھڑوں کے چھتے، گندگی اور پارکنگ کی نامناسب سہولتوں پرای ڈی او ہیلتھ کو معطل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ دکھی انسانیت کے زخمو ںپر مرہم نہ رکھنے والے افسران کا عہدوں پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔ وزیراعلیٰ نے مریض کی ٹانگ کٹنے سے بچانے پر ڈاکٹر محمد عارف کو 50 ہزار روپے انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ ڈاکٹر عارف جیسے مسیحا ہر ہسپتال میں ہوں تو مریضوں کی 80 فیصد شکایتیں دور ہو جائیں۔