• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی بحران سے بچنےاور جمہوریت کے استحکام کیلئے اسمبلی کی مدت 4 برس کی جائے، سراج الحق

نوشہرہ /لاہور(آئی این پی )امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں آئے روز کے سیاسی بحرانوں سے بچنے اور جمہوریت کے استحکام کیلئے اسمبلی کی مدت چار سال کی جائے،قوم کی نظریں پاناما لیکس کے معاملے میں سپریم کورٹ پر لگی ہیں، عدالت نظریہ ضرورت کا سہارا نہ لے بلکہ انصاف کرے، اگر اس بار بھی انصاف نہ ہوا تو عوام خود اٹھیں گے اور ملک میں خون خرابہ ہوجائے گا، اسپتالوں میں بستر اور اسکولوں میں ٹاٹ نہیں اور حکمران غریبوں کی غربت پر ٹسوے بہا رہے ہیں ،ملک میں تعلیم اور صحت کا نظام زبوں حالی کا شکار ہے، پاکستان کا مستقبل اسلام سے وابستہ ہے یہاں سیکولر اور لبرل ازم کی کوئی گنجائش نہیں، نظریہ پاکستان کے مخالفین سے کھلی جنگ ہے، ملک کی نظریاتی شناخت کا تحفظ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اضاخیل نوشہرہ میں ہونے والے دوروزہ صوبائی اجتماع عام سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع سے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ اور امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخواہ مشتاق احمد خان نے بھی خطا ب کیا ۔اجتماع میں پچاس ہزار سے زائد خواتین سمیت جماعت اسلامی کے کارکنان اور عوام نے لاکھوں کی تعداد میں شرکت کی۔ لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ استعمار ی قوتوں نے پختونوں کی اسلام سے محبت کی سزا کیلئے نت نئے حربے اختیار کیے، اسلام دشمن اور پاکستان کی سیکولر قوتیں چاہتی ہیں کہ اسلامی قیادت اور مساجد و مدارس بند ہو جائیں اور پاکستان کو اسلامی بنیادوں سے ہٹا کر سیکولر ریاست بنادیا جائے، لیکن جماعت اسلامی ملک کو سیکولر ریاست نہیں بننے دے گی۔ سینیٹر سراج الحق نےکہا کہ ملک میں قائم اسٹیٹس کو کیخلاف جماعت اسلامی کا اعلان بغاوت ہے۔ ہم ملک کی خارجہ پالیسی کو مسترد کرتے ہیں، ابھی تک ملک کا کوئی وزیر خارجہ نہیں ۔ آرمی چیف سمیت جرنیلوں کے اجلاس میں متنازع خبر پر تحفظات کا اظہار کیا گیا، خبر لیک ہونے پر حکومت کا کردار مشکوک ہوگیا ہے ، حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں۔ پاناما لیکس شرم ناک معاملہ ہے جو حکمرانوں کے گلے کی زنجیر بن چکا ہے۔ حکمران توبہ و استغفار کرکے خود کو احتساب کے لئے پیش کریں ، وزیر خزانہ نے ریکارڈ قرض لے کر بہترین وزیر خزانہ کا اعزاز پایا لیکن ہماری آئندہ نسلوں پر قرضو ں کاکوہ ہمالیہ لاد دیا۔ جو لوگ نظریہ پاکستان سے غداری کررہے ہیں ان کے ساتھ ہماری کھلی جنگ ہے۔ اس ٹولے نے ملک کو یرغمال بناکر قوم کا مستقبل تاریک کرنے کی کوشش کی۔ ملک میں عدالتی نظام مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے، عدالت کے دروازے سونے کی چابی سے کھلتے ہیں۔ خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت نئے سال میں دینیات کے معلمین کی تعیناتی کے لئے بجٹ مختص کرے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق صوبہ بھر میں اردو زبان کو رائج کیا جائے۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں ترقی کے کام نہ ہونے کا طعنہ دینے والے دراصل خود مجرم ہیں، پوری قوم لٹیروں کے احتساب کیلئے اٹھ کھڑی ہو۔ ملک میں بندوق سے نہیںعوام کی طاقت اور ووٹ کے ذریعے تبدیلی لائیں گے۔ سراج الحق نے کہا کہ قائد اعظم نے مختلف مواقع پر 114بار کہا کہ پاکستان کا دستورر قرآن و سنت ہوگا۔ لاکھوں مسلمانوں نے قیام پاکستان کے لئے قربانیاں دیں، لیکن70سال سے کرپٹ ٹولے نے ملک کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ یہ اشرافیہ میر جعفر اور میر صادق کے ٹولے سے تعلق رکھتی ہے، جس نے قوم کا مستقبل تاریک کردیا ہے۔ کوئلے اور سونے کے ذخائر ہمارے قدموں کے نیچے ہیں، لیکن پھر بھی ملک مقروض اور غریب ہے، ملک کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا جارہا ہے۔ قرضے لے لے کر تمام دولت حکمران اپنے اللے تللوں اور عیاشیوں پر خرچ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹولے نے جمہوریت کو بھی یرغمال بنایا ہوا ہے۔ اس وقت ملک میں فراڈ جمہوریت ہے، جب تک آزاد الیکشن کمیشن نہیں ہوگا تمام انتخابات متنازع ہوں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا الیکشن کمیشن کو مکمل آزاد کرکے اسے مالی خود مختاری دی جائے اور انتخابی اصلاحات کی جائیں، سیاسی جماعتوں کے اندر باقاعدہ انتخابات کرائے جائیں، جو جماعتیں اپنی پارٹیوں کے اندر جمہوریت نہیں لاسکتیں وہ ملک میں کیا جمہوریت لائیں گی، سندھ کے لوگوں نے پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا لیکن اس وقت سب سے زیادہ غربت سندھ میں ہے، اسی طرح صوبہ بلوچستان اور خیبر پختونخو ا کو ترقی سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو ناقص حکومت کا تحفہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران کشمیر کی صورتحال پر مکمل خاموش ہیں، جماعت اسلامی نے اس مسئلے کو اجاگر کیا ہے۔ جو حکومت کبوتروں سے ڈرتی ہے ہمارے حکمران اس حکومت سے بھی ڈرتے ہیں۔ پاکستان کے عوام شیر ہیں لیکن قیادت گیدڑوں کے ہاتھ میں ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ ہماری حکومت آئی تو خواتین کو برابر کے حقوق ملیں گے، جو باپ بیٹی کو وراثت میں حق نہیں دے گا یا تعلیم سے محروم رکھے گا وہ جیل جائے گا، بزرگوں کو بڑھاپا الائونس دیں گے، علماء کو سرکاری خزانے سے تنخواہیں دیں گے، ملازمت نہ ملنے تک نوجوانوں کو بے روزگاری الائونس دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی پشتونوں کی روایات اورتہذیب کو تباہ کرنے کی کوشش کرے گا ہم اس کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام بندوق کے زور پر نہیں عوام کی طاقت اور ووٹ سے نافذکریںگے، اس عظیم مقصد کیلئے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔
تازہ ترین