گزشتہ روز ہونے والے ڈی آئی خان کے جلسے میں پی ٹی آئی کے کارکن گرتے رہے اور رہنما لاپروائی سے آگے بڑھ گئے، تحریک انصاف کے رہنماؤں نے نہ قافلے میں شامل کارکنوں کی پروا کی، نہ اسٹیج پر جمع ہونے والوں کی فکر کی۔
تحریک انصاف کی ریلی ہو یا جلسہ،بے نظمی ،بے انتظامی ،کھلبلی اور دھکم پیل کے واقعے کے بغیر رہتا ادھورا رہتا ہے،اتوار کو ڈیرا اسماعیل خان کے جلسے میں بھی کچھ ایسا ہی ہوا، کارکن گرتے رہے لیکن رہنما بے فکر دکھائی دیے۔
گزشتہ روز ڈی آئی خان کے جلسے میں عمران خان کی انٹری ہوئی تو ایسی کھلبلی مچی کہ ایک کارکن اسٹیج کی راہداری سے نیچے گر گیا اور چند سیکنڈوں کے فرق سے ہی عمران خان سیکیورٹی حصار میں راہداری سے گزرے لیکن گرنے والے کارکن پر توجہ دینا گوارا نہیں کیا۔
موقع پر موجود ایک شخص نے بس اتنا کہا کہ خیر ہے خیر ہے، اور عمران خان نعروں کی گونج میں لاپروائی سے آگے بڑھ گئے۔
صرف یہی نہیں عمران خان کو اپنے ہی قافلے میں شامل کارکنوں کی بھی کوئی فکر نہیں تھی، چیئرمین پی ٹی آئی کے قافلے میں موجود خیبر پختونخوا کے وزیر علی امین گنڈا پور کی چلتی گاڑی نے سرکل روڈ پر موڑ کاٹا تو کارکن ثناء اللہ عرف کاکا شاہ گر کر زخمی ہوگیا۔
اس وقت ایک آواز بھی آئی کہ علی بھائی ثناء اللہ گر گیا ہے، لیکن نہ قافلہ رُکا، نہ گاڑی اور نہ کسی رہنما نے رُک کر کارکن کی خیریت دریافت کرنے کی زحمت گوارا کی۔