• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمنٹ ، آئین ، عدلیہ کی موجودگی کے باوجود قوم انارکی کا شکار ہے، سراج الحق

اسلام آباد (آئی این پی )امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ملک میں آئین کی بالادستی کے لیے ہمیں رائٹ اور لیفٹ کی سیاست چھوڑ کر رائٹ اور رانگ کی سیاست اختیار کرناہوگی ۔ پارلیمنٹ ، آئین اور عدالتوں کی موجودگی کے باوجود قوم انارکی کا شکار ہے ۔ قومی یکجہتی کے فقدان کا ذمہ دار حکمران ٹولہ ہے۔ آٹے ، تیل اور چینی کے بحرانوں سے نجات مل سکتی ہے مگرقومی یکجہتی کا بحران ملکوں کو تباہی کے راستے پر لے جاتاہے ۔ ملک میں مسلح دہشتگردی کے ساتھ ساتھ معاشی اور سیاسی دہشتگردی نے قومی یکجہتی کو شدید نقصان پہنچایا ہے ۔حکومتی کرپشن نے قوم کو مایوسی اور محرومی کا شکار کیاہے ۔ مالی کرپشن سے بھی زیادہ نظریاتی کرپشن خطرناک ہے جس کی وجہ سے ملک دولخت ہو گیا ۔ حکومت کی مدت چار سال کی جائے تاکہ جو حکومت ڈیلیور نہ کر رہی ہو ، اس سے جلدی نجات مل سکے ۔ وہ پیر کو سی پی این ای کے زیراہتمام اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ قومی یکجہتی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ کانفرنس سے مولانا فضل الرحمن ، احسن اقبال ، ضیا شاہد ، الطاف حسن قریشی اور اعجاز الحق نے بھی خطاب کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جہاں آئین اور قانون کی پامالی اور میرٹ کا قتل عام ہو ، وہاں خود کش بمبار پیداہوتے ہیں ۔ اگر صلاحیتوں سے مالا مال نوجوانوں کو ان کا حق نہ دیا جائے تو وہ مرنے مارنے پر تل جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں ہر طرف ناامیدی اور مایوسی کی فضا ہے ۔ مسلح دہشتگردی کے خاتمہ کے لیے حکمرانوں نے کئی پاپڑ بیلے ، مگر آئین اور قانون کی بالادستی قائم نہیں ہونے دی گئی ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں 120 روزہ دھرنے کے موقع پر ہم نے ملک کو سیاسی بحران سے بچانے اور حکومت اور اپوزیشن کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے 78بار جرگہ کیا مگر حکومت دھرنا ختم ہوتے ہی اپنے تمام وعدوں سے مکر گئی اور آج تک اپنے کسی ایک وعدے کو بھی پورا نہیں کیا ۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن اپنی انتخابی اصلاحات اور قوانین پر عملدرآمد کروانے میں ناکام ہے ۔ الیکشن صرف دولت مندوں کا کھیل بن گئے ہیں ، کوئی غریب آدمی الیکشن جیتنا تو کیا الیکشن میں حصہ لینے کے بارے میں بھی نہیں سوچ سکتا۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتیں خاندانی پراپرٹیاں بن گئی ہیں ۔ پارٹیوں کے اندر جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں اس لیے جو پارٹیاں اپنے اندر جمہوریت نہیں رکھتیں ، وہ ملک میں کیسے جمہوریت قائم کرسکتی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مکار دشمن بھارت کے مقابلے میں ہمیں ملی وحدت اور قومی یکجہتی کی سخت ضرورت ہے ۔ ایک دوسرے کا سر پھوڑ کر ہمیں کوئی کامیابی نہیں مل سکتی ۔ انہو ں نے کہاکہ کشمیر میں ایک لاکھ سے زائد مسلمان بھارتی مظالم کا شکار ہو کر شہید ہو چکے ہیں ۔ کشمیری اللہ کے بعد پاکستان کو اپنا سرپرست اور وارث مانتے ہیں لیکن کسی پاکستانی حکومت نے مسئلہ کشمیر کو آج تک اپنا مسئلہ نہیں سمجھا ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں غربت کا مسئلہ اس وقت حل ہوگا جب غریب اقتدار کے ایوانوں میں پہنچے گا ۔ مزدوروں کسانوں اور غریب عوام کی نمائندگی جاگیردار اور سرمایہ دار کر رہے ہیں جس سے مسائل حل ہونے کی بجائے مزید بڑھ رہے ہیں ۔ عوام کو تعلیم ، صحت اور چھت کی سہولتیں دیناحکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے جسے ہمیشہ نظر انداز کر دیا جاتاہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت کی مدت چار سال کی جائے تاکہ جو حکومت ڈیلیور نہ کر رہی ہو ، اس سے جلدی نجات مل سکے۔
تازہ ترین