گلاسگو (نمائندہ جنگ) خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ہماری تمام تر توجہ نچلی ترین سطح پر عوام کے بنیادی مسائل کو حل کرنے انہیں اقتدار کی منتقلی اور سسٹم کی تبدیلی پر ہے جو کہ میگا پراجیکٹس سے بھی ضروری ہے۔ الحمد اللہ ہمیں اپنے ان مقاصد میں زبردست کامیابی حاصل ہو رہی ہے۔ گلاسگو میں تحریک انصاف کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے ایک عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا ہم نے ایک شفاف نظام کی بنیادیں رکھ دی ہیں جو ایک منصفانہ معاشرہ قائم کرنے کے لئے ازحد ضروری ہے۔ ماضی میں صرف ایک مخصوص طبقے کو انگلش میڈیم تعلیم تک رسائی تھی اور عام سکولوں کے طالبعلم زندگی میں بہتر مقام اور ملازمتیں حاصل کرنے کی دوڑ میں ان کا مقابلہ نہیں کر سکتے تھے۔ ہم نے خیبر پختون خوا میں تمام سکولوں میں ذریعہ تعلیم پہلی کلاس سے ہی انگلش کر دیا ہے اور ساتھ ہی سکولوں میں ہر قسم کی بنیادی سہولتیں مہیا کر دی ہیں جس کا نتیجہ ہے کہ تقریباً 35ہزار طلبہ پرائیویٹ سکولوں سے سرکاری سکولوں میں منتقل ہو گئے ہیں۔ ڈاکٹرز جو کہ دو، دو مقامات سے تنخواہیں لے رہے تھے اور دور دراز دیہاتی علاقوں میں جانے سے گریزاں تھے ان کو ڈسپلن میں لے کر آئے ہیں۔ ہسپتالوں کا نظام بہتر بنانے کے لئے لوکل ضلعی سطح پر ہیلتھ بورڈز بنا دیئے ہیں جو اپنے اپنے علاقے کی ضروریات کے مطابق ان کو کنٹرول کر رہے ہیں۔ ہیلتھ انشورنس کی پالیسی شروع کی ہے جس سے ایک غریب آدمی کا علاج ہو سکے گا، پولیس کو کسی بھی قسم کی سیاسی مداخلت سے مکمل طور پر پاک کر دیا ہے۔ اب کوئی ایم پی اے ایم این اے یا کوئی وزیر تو کیا میں خود بھی تھانیدار کا تبادلہ نہیں کر سکتا۔ جس کے بعد تھانہ کلچر میں ایک خوشگوار تبدیلی آئی ہے۔ پٹواری جو مجھ سے بھی کام کے لئے پیسے لیتا تھا اس کی کرپشن کو ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کے لئے زمین کا نظام مکمل طور پر کمپیوٹرائز کر رہے ہیں جو 2018ء تک مکمل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا ہر محکمے میں شفافیت کے لئے رائٹس آف انفارمیشن کا حق دیا ہے جو کامیابی کے لحاظ سے دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر جا رہا ہے۔ رائٹس آف سروسز کے قانون کے مطابق اگر کسی آدمی کا جائز کام مثلاً ڈومیسائل یا کوئی سرٹیفکیٹ حاصل کرنا مقررہ مدت میں نہیں ہوتاہے تو محکمہ کے افسر کو اس تاخیر کے لئے اپنی ذاتی جیب سے جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ کانفلیکٹ آف انٹرسٹ کا قانون بنایا ہے جس سے کوئی بھی شخص اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ نہ اٹھا سکے گا، کرپٹ افراد سے پیسے نکلوانے کے لئے ایک نیا قانون بنایا ہے جس کے تحت اگر کسی شخص کے مہیا کردہ ثبوت اور اطلاعات کی بنا پر کسی کرپٹ فرد سے جتنی دولت برآمد ہوگی اس کا 30فیصد حصہ اطلاع دینے والے فرد کو دیا جائے گا۔ خیبر پختون خوا میں پورے ملک میں سب سے زیادہ دھماکے ہو رہے تھے ہم نےتمام سیکورٹی اداروں کے تعاون سے انٹیلی جنس نظام کو نئے سرے سے منظم کیا ہے دہشت گردوں کی آمد روکنے کے لئے افغانستان کے بارڈر پر سسٹم کو بہتر کیا ہے اور اب پاک فوج کے ضرب عضب پروگرام کے بعد حالات خاصے بہتر ہیں۔ خیبر پختون خوا کے وزیر برائے اینٹی کرپشن حیدر علی خان نے کہا کہ ہم نے ایک سال کے دوران ڈاکوئوں، لٹیروں سے پونے دو ارب روپے کی ریکارڈ رقم وصول کی ہے۔ صاحبزادہ جہانگیر خان نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی 90فیصد تعداد عمران خان کے ساتھ ہے جب تحریک انصاف اقتدار میں آئے گی تو کرپشن کے خاتمے کے لئے کسی بھی شخص سے ہر گز کوئی رو رعایت نہ کی جائے گی، ریاض حسین نے کہا کہ حکمرانوں نے تمام ملکی ادارے تباہ کر دیے ہیں۔ فاروق شیخ نے کہا کہ پاکستانی قوم کی تمام ترامیدیں عمران خان سے وابستہ ہیں، وہی ہمارے ملک کو نئی صدی کی ضروریات کے مطابق ایک مثالی ملک بنا سکتا ہے۔ میاں علی احمد صوفی نے کہا کہ حکومت نے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لئے جتنے سرکاری وفود بیرون ملک بھجوائے ہیں ان سے زیادہ کام اکیلے تحریک انصاف کے نمائندے چوہدری محمد سرور نے کیا ہے، رانا سمیع اور شعیب گل نے نظامت کے فرائض مشترکہ طور پر ادا کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف برطانیہ کا ہر ممبر پاکستان کے غریب عوام کی بہتری اور ملک کی خوشحالی کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گا۔