لاہور(نمائندہ خصوصی)امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر حکمران عوام کو تحفظ نہیں دے سکتے تو اخلاقی جرا ت کا مظاہرہ کریں اور اقتدار سے الگ ہوجائیں ۔حکمرانوں نے عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ رکھا ہے اور خود قلعہ نما بنگلوں میں خاردار تاریں لگوا کر اور درجنوں پولیس چوکیاں بنوا کر رہتے ہیں ۔حکمران حفاظتی قلعوں میں بند ہوکر سمجھتے ہیں کہ اب عوام بھی محفوظ ہیں ۔سول ہسپتال اورپولیس کیڈٹ کالج حملوں میں گہری مماثلت ہے اگر سول ہسپتال سانحہ کے مجرموں کو پکڑا جاتا تو یہ سانحہ پیش نہ آتا ۔وزیر اعظم اور آرمی چیف کی فوری کوئٹہ آمد اچھی بات ہے مگر انہیں واپس جانے کی بجائے یہاں بیٹھ کر آرمی پبلک سکول پر حملے کے بعدہونے والی قومی قیادت کے اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لینا اور دہشت گردی کے خاتمہ کا حل تلاش کرنا چاہئے تھا ۔سیکیورٹی ادارے حکومت کے ماتحت ہیں اگر کوئی ادارہ حکومت کی نہیںسنتاتوحکومت کو عوام کے پاس جانا چاہئے۔حکومت بلوچستان سیکیورٹی پر30ارب روپے خرچ کررہی ہے جو غریب عوام ٹیکسوں سے لیا جاتا ہے مگر آئے روز دہشت گردی میں کمی کی بجائے اضافہ ہورہا ہے۔سیکیورٹی ادارے مجرموں کو پکڑنے کی بجائے عام شہریوں کو تنگ کررہے ہیں اور بلاجواز تلاشیوں اور تفتیش سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ سول ہسپتال میں پولیس کیڈٹ سینٹرسانحہ کے زخمیوں کی عیادت کے بعد پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔