وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک جنہوں نے آج اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا، اب کہتے ہیں کہ اب پیچھے ہٹنے کا کوئی آپشن نہیں۔
پی ٹی آئی کے کارکن اور پولیس آج آمنے سامنے رہے، صوابی میدان جنگ بن گیا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی سربراہی میں صوابی سے آگے حضرو پہنچنے کے بعد پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جھاڑیوں کو آگ لگا دی، کئی گاڑیاں بھی جلادیں، پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس شیلنگ کی، کارکنوں نے کنٹینر ہٹادیے، جس کے بعد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی قیادت میں قافلہ اسلام آباد کی طرف روانہ ہوگیا۔
پشاور اسلام آباد موٹر وے پر جہاں زندگی بھاگتی ہے، گاڑیوں کا قافلے منزلوں کو پہنچتے ہیں،آج چلتی ہوئی گاڑیوں کی جگہ جلتی ہوئی گاڑیاں ہیں، شعلوں میں لپٹی جھاڑیاں ہیں۔
صوابی سے آگے حضرو میں ڈنڈےاٹھائے تحریک انصاف کے شتر بے مہار کارکنوں نے پورے حصے کو میدان جنگ بنادیا، وزیراعلیِٰ خیبر پختونخوا کی قیادت میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پنجاب میں داخل ہونے کے لیے رکاوٹیں ہٹانے کی کوششیں کیں، پولیس پر پتھراؤ کیا جس کا جواب شیلنگ سے ملا۔
شیلنگ کا بدلہ ان کارکنوں نے سڑک کنارے جھاڑیوں کو آگ لگا کرلیا اور کھڑی گاڑیوں کو بھی شعلوں کی نذر کردیا۔
اس سے پہلے صوابی میں تحریک انصاف کے کارکن ایسے بے قابو ہوئے کہ پولیس سے بھڑ گئے، پہلے صوابی انٹرچینج پر تحریک انصاف کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان محازآرائی ہوئی، ایک طرف تحریک انصاف کے ڈنڈا بردار اور دوسری طرف قانون کا ڈنڈا تھا۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی اور ڈنڈے لہراتے رہے، جس کے جواب میں پولیس نے بھی آنسو گیس کی شیلنگ کرکے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔
پی ٹی آئی قافلے کو روکنے کےلیے موٹر وے اور جی ٹی روڈ پر کنٹینر اور رکاوٹیں لگاکر موٹر وے کو مکمل طور پر سیل کردیا گی، جس کے بعد گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور مسافر ٹریفک میں پھنس گئے،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے آج ہر حال میں اسلام آباد پہنچنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔