پشاور(سٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد’’ لاک ڈاؤن ‘‘ کرنے کا فیصلہ واپس لینے اور دھرنے کی بجائے پریڈ گراؤنڈ میں یوم تشکر جلسہ منعقد کرنے کے اعلان کے بعد ملک بھر کی طرح خیبر پختونخوا میں بھی سیاسی درجہ حرارت اور ہلچل کم ہوگئی ہے اور صوبہ میں نہ صرف گورنر راج کے نفاذ کا خطرہ ٹل گیا ہے بلکہ اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی نااہلی کیلئے تیارکردہ عدم اعتماد کی تحریک بھی جمع نہ کرنے پر اتفاق کرلیا ہے، خیبر پختونخوا حکومت کےوفاق کیخلاف اعلان بغاوت، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی جانب سے اسلام آباد کی بندش کیلئے خود جلوس کی قیادت کرنے اور پوری صوبائی حکومت کے دھرنوں اور جلوسوں میں شرکت کے بعد صوبہ میں’’ گورنر راج‘‘ کے خطرات میں شدت آگئی تھی بلکہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی صوبہ میں گورنر راج کے نفاذ کا عندیہ دیا تھا جس کے باعث صوبہ میں سیاسی ہلچل پیدا ہوگئی تھی اور2نومبر سے پہلے صوبہ میں گورنر راج کے نفاذ کا خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا جس کے باعث تحریک انصاف کی صوبائی حکومت میں شامل اتحادی پارٹی جماعت اسلامی نے بھی صوبہ میں گورنر راج کے نفاذ کی صورت میں بھر پور زحمت کا اعلان کیا تھا تاہم منگل کے روز سپریم کورٹ کی جانب سے پانامہ لیکس کی انکوائری کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے فیصلہ کے بعد عمران خان نے 2نومبر کا دھرنا ملتوی کرتے ہوئے آج پریڈ گراؤنڈ اسلام آباد میں یوم تشکر جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا جس کےبعد ملک بھر کی طرح خیبر پختونخوا کے سیاسی درجہ حرارت میں بھی کمی واقع ہوئی اور صوبہ میں گورنر راج کے نفاذ کے امکانات معدوم ہوگئے جبکہ مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا کی قیادت نے بھی نئی صورت حال کے بعد اب صوبہ میں گورنر راج کے نفاذ کو خارج از امکان قرار دیا اور کہاکہ وفاقی حکومت کا صوبہ میں گورنر راج کے نفاذ کا کوئی ارادہ نہیں، دوسری جانب خیبر پختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعلیٰ پرویزخٹک کی نااہلی کیلئے تیار کردہ عدم اعتماد کی تحریک اسمبلی میں جمع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر اپوزیشن جماعتوں کے33اراکین نے دستخط کئے ہیں اس سلسلے میں خیبر پختونخوا اسمبلی میں قائد حزب اختلاف مولانا لطف الرحمان نے’’ جنگ‘‘ کو بتایا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک جمع کرانے کا فیصلہ موخر کردیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ عمران خان وزیر اعظم کی تلاشی کی بات پر آج جو جشن منا رہے ہیں حکومت تو کئی ماہ پہلے اس کیلئے تیار تھی بلکہ حکومتی لوگ تو خود یہ بات کہہ کہہ پر تھک گئے ہیں مگر عمران خان کمیشن کے قیام کی بات ماننے کیلئے تیار نہیں تھے، انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف لوگوں کو جمع کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اسلئے اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کیلئے یوٹرن لیا ہے، مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سرداراورنگزیب نلوٹھا نے ’’ جنگ‘‘ کو بتایاکہ عمران خان کی بڑی کمزوری یہ ہے کہ وہ سوچتے بعد میں اور فیصلہ پہلے کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن تو عام انتخابات کے بعد بھی خیبر پختونخوا میں آسانی کیساتھ حکومت بنا سکتی تھی لیکن ہم نے صوبہ میں تحریک انصاف کے مینڈیٹ کا احترام کیا اسی لئے اب بھی مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت نے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے اعلان بغاوت اور انتہائی خطرناک بیانات کے باوجود صوبہ میں گورنر راج کے نفاذ میں جلد ی نہیں کی اور وزیر اعظم نے انتہائی برد باری سے کام لیا، واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف وفاقی حکومت پر دباؤ ڈالنے کیلئے صوبائی اسمبلی کی ممکنہ تحلیل کی غرض سے اپنے ارکان سے استعفے لئے تھے تاہم اب احتجاج کا فیصلہ واپس لینے کے بعد استعفوں کی فائل بھی بند ہوگئی ہے۔