سیالکوٹ(نما ئندہ جنگ) حضرت ڈاکٹر محمد علامہ اقبال کی علمی درسگاہ گورنمنٹ کرسچن ہائی سکول گندم منڈی کا پہلا نام سکاچ مشن سکول ہائی سکول تھا جس کی بنیاد سکاٹش مشنری چرچ آف سکاٹ لینڈ مشن نے1857میں رکھی۔مشنری کے تھامس ہنٹر اور اسکی بیوی جین سکاٹ1855میں سیالکوٹ پہنچے جنہوں نے اپنی بیوی کے ساتھ ملکر سیالکوٹ میں سکاچ مشن سکول بنایا پہلے یہ مڈل سکول تھا جسے1864میں اپ گریڈ کرکے سیکنڈری لیول سکول کر دیا گیا ۔ مسٹر اسماعیل 1860میں سکول کے پہلے پرنسپل تعینات ہوئے جبکہ شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے استاد سید میر حسن اسی سکول میں عربی اور فارسی کے ا ستاد مقرر ہوئے اور بعدازاں وہ اپنی خد مات سکاچ مشن کالج کے لئے بھی انجام دیتے رہے۔1857میں سکول کی بلڈنگ مکمل کی گئی اور اسی بلڈنگ میں1889میں سکاچ مشن کالج قائم کیا گیااور سکاچ مشن کالج کاریکارڈ اور سٹاف27اکتوبر1909 کو نئی بلڈنگ مرے کالج میں منتقل کر دیا گیا۔ حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے1883میں سکاچ مشن سکول میں داخل ہو ئے جہاں اس وقت کے نمایاں ٹیچرز جیمز پی۔ لینگ، وا فارلو، پنڈت سوامی تیرتھ ،ہرنام سنگھ، امام دین شہباز، سر جان ٹیلر، سر تھیال سنگھ، پادری اے مارک، اے ایم ایمورسن، برج لال بابو، ڈاکٹر نیگسن، نارینجن داس اور وا جارج تھے اور انہی اساتذہ کے زیر سایہ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے اپنی تعلیم حاصل کی۔ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے اسی سکول سے1891میں مڈل ،1893میں میٹرک اور1895میں انٹرمیڈیٹ کیا۔ انقلابی شاعر فیض احمد فیض 1917میں سکاچ مشن سکول داخل ہو ئے اور انہوں نے میٹرک کا امتحان 1925 میں پاس کیا۔ مشن نے1969میں پاکستان میں اپنی سرگرمیاں بند کردی جسکے بعد سکول کا نام سکاچ مشن سکول سیالکوٹ سے تبدیل کرکے کرسچن ہائی سکول سیالکوٹ رکھ دیا گیا۔1972میں پاکستان گورنمنٹ کی پالیسی کے تحت سکول کو سرکاری تحویل میں لے لیا گیا جسکا رقبہ 7کنال10مرے ہے۔مرے کالج کی عمارت تعمیر13ایکڑ اراضی پر تعمیر کی گئی۔ گورنمنٹ مرے کالج کے پہلے پرنسپل1891مین جان ینگسن دوسرے پرنسپل ریو جارج، تیسرے پرنسپل ڈی ایل سکاٹ، چوتھے آرسی ٹامس، پانچویں پرنسپل ریوجان ، چھٹے پرنسپل کرس تھامسن، ساتویں پرنسپل جان گیرٹ ، آٹھویں پرنسپل ڈاکٹر ایف ایس خیراللہ، نویں ڈاکٹر ونسنٹ اے داس جبکہ پہلے مسلمان پرنسپل کے طور پر1988میں پروفیسر احمد رضا صدیقی نے اپنے فرائض منصبی ادا کئے جبکہ کالج کے معر وف پروفیسر ز میں جمشید راٹھور، خواجہ عبد الطیف، خالد حسن،فیض احمد قریشی و دیگر شامل تھے۔ اس وقت پندرہویں پرنسپل کے طور پر پروفیسر جاوید اختر بااللہ کام کررہے ہیں جنہوں نے جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت کالج کی عمر127سال ہو چکی ہے جس میں 2000ہزار سے زائد طلبہ، طالبات زیور تعلیم سے آراستہ ہورہے ہیں۔ کالج کی مشکلات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ کالج میں زیر تعلیم چار سالہ بی ایس اونرز کی طالبات کے لئے ہوسٹل کی اشد ضرورت ہے جسکے لئے کم ازکم200ایکڑ زمین درکار ہے ۔اسی طرح مولوی میر حسن ہال ، کالج کی تاریخی اقبال لائبریری کے ساتھ فزکس ، کیمسٹری، بیالوجی کی لیباٹریوں کی اپ گریڈیشن لازمی ہے تاکہ طالبعلم عملی تجربات کے ذریعے بہتر تعلیم حاصل کرسکیں۔