اس ہاتھ کے اس چاند سے ماتھے کے میں واری
نیو یارک ٹائمز نے لکھا ہے:شراکت داری کو وسعت دینے کیلئے امریکہ پاکستان کو جدید ایف سولہ طیارے فروخت کرے گا، دورئہ امریکہ کی کامیابی اور ناکامی اب کچھ معنی نہیں رکھتی، اصل بات دونوں ملکوں کی شراکت داری ہے،
یعنی سارا پیار محبت کاروباری ہے، پاکستان ہو یا بھارت امریکی اسلحے کی فروخت کیلئے بہترین منڈی ہیں، ابھی تو ایف 16کی سابقہ ڈیل کی زبوں حالی پر گرد پڑی نظر آتی ہے، کہ پھر اسی امریکہ سے ایف 16کی خریداری؟ کوئی بات نہیں نادان ہمسایوں کی لڑائی ہی میں پرلے محلے والوں کا منافع ہے، تو یوں ہی سہی، بڑی مہربانی ہے کہ امریکہ نے اپنے جدید آٹھ ایف سولہ ہمیں بیچنے کی حامی تو بھر لی، اور اس طرح سے ہمارے ساتھ پھر سے یاری کر لی، یہ شراکت کی ہنڈیا جب چڑھی ہے، بھارت تو ہنڈیا لے آیا مگر ہماری بیچ چوراہے پھوٹ گئی، اب دیکھنا چاہئے کہ یہ نئی ڈیل کا ڈول ڈالنے میں کامیابی ہوتی ہے یا نہیں، امریکی صدر سے وزیراعظم پاکستان کی ملاقات کا احوال یعنی اعلامیہ ہماری وزارت خارجہ نے اس وقت جاری کر دیا جبکہ ابھی ملاقات جاری تھی، یہیں سے اس دورے کی کامیابی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ وزارت خارجہ تو ایسی کئی ملاقاتیں دیکھ چکی ہے، اس لئے اس نے ڈھاک کے دو پات جاری کر دیئے، کیونکہ وہ جانتی ہے کہ ملاقات ہوئی گل بات ہوئی اوہی پرانی شبرأت ہوئی، کوئی شے نہ ہاتھ ہو تو جب نواز شریف کو دیکھا تو وزارت خارجہ پکار اٹھی ؎
تھرائے ہوئے ہاتھ اٹھا کر وہ پکاری
اس ہاتھ کے اس چاند سے ماتھے کے میں واری
٭٭٭٭
نندی پور پلانٹ پوچھے بغیر چل پڑا
نندی پور پاور پلانٹ پھر چل پڑا، 230میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل، چینی کمپنی اور واپڈا انجینئرز کی کاوشوں سے پلانٹ کی 2ٹربائنز بحال، دوسری جانب بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں محرم کی مجالس میں بجلی کی طلب کے باعث اضافہ،
خبر ہے کہ نندی پور پاور پلانٹ پھر چل پڑا جبکہ لوڈ شیڈنگ میں کمی کے بجائے اضافہ ہو گیا اس لئے صارفین کا نندی پور پاور پلانٹ سے سوال ہے کہ وہ کیوں چل پڑا،
کیا وہ صنعتکار کی خدائی تھی
کہ لوڈ شیڈنگ میں کمی نہ ہوئی
230میگا واٹ بجلی کی اچھی خاصی مقدار ہے پھر کیوں گرڈ اسٹیشن اسکے اضافے سے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا، یہاں فارمولا یہ ہے کہ جس مرض کی شدت میں اضافہ ہو اس میں مزید اضافے کیلئے علاج تیز کر دیا جائے، نندی پور پاور پلانٹ کو چینی کمپنی نے پاکستانی انجینئروں کے ساتھ مل کر ابھی اسے چھیڑا ہی تھا کہ وہ چل نکلا، لگتا ہے کہ حکومت بجلی پیدا کرنے میں مخلص ہے بجلی دینے میں بخیل واقع ہوئی ہے، لوڈ شیڈنگ کسی کو کام نہیں کرنے دیتی خصوصاً ایسے کام جو بجلی کے بغیر ممکن ہی نہیں، اور جن کاموں میں تاریکی درکار ہوتی ہے، وہ چلتے ہی لوڈ شیڈنگ کےوقفے میں ہیں، یہ نظریہ اضافیت ہے کہ ایک ہی وقت لوڈ شیڈنگ کسی کیلئے مفید اور اکثر کیلئے نقصان کا باعث ہوتی ہے، نندی پور پاور پلانٹ کو لگانے میں سنا تھا کہ کچھ ہیرا پھیری ہوئی تھی، اس کی خبر یہ ہے کہ ابھی تک اس کی خبر ہی نہیں لی گئی، بہر صورت یہ چونکہ پاک وطن ہے اس لئے یہاں ناپاکی زیادہ نمایاں ہوتی ہے ورنہ اتنی بھی ناپاکی نہیں کہ وضو ہی ٹوٹ جائے، ن لیگ کی حکومت سے پہلے بھی لوڈ شیڈنگ تھی مگر اتنی نہ تھی اب تو یہ رونق حیات بن گئی ہے۔
٭٭٭٭
شہریارِ کرکٹ کی گریہ زاریاں
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے ششمانک کو ایک اور خط لکھ دیا کہ آپ نے بلا کر ہمارے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا، کرکٹ بحالی کیلئے اب آگے بڑھیں، یہ شہریار ہیں یا بھارت یار کہ بھارت نے بلا کر بدسلوکی کی اور یہ بدمزہ نہ ہوئے، آخر ان کو کیا آخر آئی ہوئی ہے کہ بھارت کے ساتھ کرکٹ بحال کرنا چاہتے ہیں، کیا ان کو اپنی بے حالی کا خدشہ ہے، یہ کیوں 18کروڑ پاکستانیوں سے منتیں ترلے کرائے جارہے ہیں پاکستانی کرکٹ کھلاڑیوں سے گزارش ہے کہ ؎
اے کشتۂِ ستم تری غیرت کو کیا ہوا،
ہو سکے تو پاکستان کرکٹ بورڈ شہریار کرکٹ کے جملہ خطوط کتابی شکل میں چھاپ دے تاکہ آنے والی نسلوں کو معلوم ہو سکے کہ ہم بھارت سے کرکٹ کھیلنے کیلئے کتنے جتن کرتے رہے، اور وہ ہمیں بلا بلا کر بے عزت کرتا رہا، الغرض کرکٹ کیلئے ہماری خدمات کا یہ عالم رہا کہ کرکٹ کی بھیک مانگنا پڑی تو ذرا سی شرم بھی دامن گیر نہ ہوئی، مگر بھارت کی جانب سے عدم تعاون کے باعث ہمارے کرکٹ کے کرتا دھرتائوں کی چاندی بنتی رہی، اور دونوں ملکوں کے درمیان بگڑتی رہی، میرؔ درد نے شاید ہماری کرکٹ کا احوال بیان کیا ؎
اے خوشا حال اس کا، جس کا وہ
حال عمداً تباہ کرتے ہیں
اب یہ جو جناب شہریار نے بھارتی سورما کو شکوئوں بھرا خط لکھا ہے، تو اس خط یعنی شہرِ شکایات کو پاکستانی عوام کو بھی پڑھ کر سنایا جائے، کہ ہم جب بے عزت ہوتے ہیں تو ملامتیہ بنکر اپنی مزید بے عزتی کس دریا دلی سے کرتے ہیں، حیرانی ہے کہ بھارت سے کھیلنے کی کیوں اتنی پریشانی ہے۔
٭٭٭٭
دورہ پڑ گیا
....Oملاقات کے دوران نواز شریف، اوباما دونوں نے ایک رنگ کی ٹائی اور وزیراعظم پاکستان کے ہاتھ میں پرچی،
ٹائی کی حد تک ایک اور گردن مختلف، البتہ پرچی پر سوال ہے کہ؎
ننھے منے بچے! تیری مٹھی میں کیا ہے؟
....Oملاقات کی تفصیل جاری نہ کرنا معنی خیز ہے،
میڈیا کا منہ اب بھی سوالوں سے لبریز ہے،
....Oملاقات دو گھنٹے جاری رہی،
مطلب ہے کہ اصل باتیں جاری اعلامیے میں شامل ہی نہیں،
....Oنواز شریف اپنی زمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے،
اپنی زمین خود ہی استعمال کریں گے،
....Oخبر ہے کہ بھارتی میڈیا نواز شریف کی اوباما سے کامیاب ملاقات پر سیخ پا،
ایسی غلط فہمیوں پر تو ہم جی رہے ہیں،
....Oامریکی تھنک ٹینک:پاکستان 2025 تک پانچویں بڑی ایٹمی قوت بن جائے گا،
اب اس کی تکلیف نہ جانے کہاں کہاں تک مار کرے گی،
....Oاوباما:نواز شریف کی قیادت میں جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے،
اس میں کیا شک ہے،
....Oکینیڈین وزیراعظم نے اپنی جیت پر بھنگڑا ڈالا شلوار قمیص پہن کر مسجد بھی گئے۔
پاکستانیوں نے عالمی ثقافت کو متاثر کیا ہے،
مغرب کے لوگ کوٹ پتلون میں کافی تنگ ہیں، اس لئے شلوار قمیص پہنتے ہی ان کے دل کے دریچے کھل جاتے ہیں، بھنگڑا آزاد لوگوں کا رقص ہے۔