• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میں نے عمران فاروق کو دبوچا‘ کاشف نے وار کئے‘ محسن علی کا اعترافی بیان

اسلام آباد (اویس یوسف زئی‘ جیو نیوز) عمران فاروق قتل کیس کے ملزم محسن علی کا مجسٹریٹ کے روبرو دیا گیا اعترافی بیان بھی سامنے آگیا۔ محسن علی کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے بانی قائد کی جگہ لینے کی کوشش ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی وجہ بنی۔ قتل کی منصوبہ بندی نائن زیرو پر ہوئی۔ میں نے عمران فاروق کو دبوچا جبکہ کاشف نے اینٹ اور چھریوں کے وار کر کے ڈاکٹر عمران فاروق کو موت کے گھاٹ اتارا۔ جیو نیوز نے عمران فاروق قتل کیس کے ملزم محسن علی کے مجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان کی کاپی بھی حاصل کی ہے جس میں ملزم نے قتل کی واردات میں شامل ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا اسے علم ہے کہ اس اقبالی بیان کی بنیاد پر اسے سزا بھی ہوسکتی ہے مگر وہ اپنے جرم پر شرمندہ ہے۔ ضمیر ملامت کرتا تھا اس لئے حقائق کو سامنے لانا چاہتا ہے۔ وہ یہ بیان کسی خوف‘ دباؤ‘ لالچ یا دھمکی کے بغیر اپنی مرضی سے دے رہا ہے۔ محسن علی سید کے مطابق عمران فاروق کو قتل کرنے کا حکم متحدہ کی ٹاپ لیڈر شپ نے دیا۔ کراچی یونیورسٹی میں تعلیم کے دوران ایم کیو ایم کے پرانے کارکن کاشف اور خالد شمیم سے ملاقات ہوئی۔ کاشف اکثر کہتا تھا کہ ڈاکٹر عمران فاروق‘ بانی قائد کی جگہ لینے کی کوشش کر رہا ہے تمہیں نہیں لگتا کہ اسے مار دینا چاہئے۔ ایک دن کاشف نے آکر مجھے بتایا کہ اوپر سے حکم ملا ہے کہ عمران فاروق کو مار دو اور تم نے اس کام میں میری مدد کرنی ہے۔ مجھے لندن جا کر عمران فاروق کی ریکی کرنے کا کام سونپا گیا۔ برطانیہ بھجوانے کے لئے لندن اکیڈمی آف مینجمنٹ سائنسز میں داخلہ کرایا گیا۔ ویزے اور ٹکٹ کا بندوبست کیا گیا۔ 28 فروری 2010 کو میں لندن روانہ ہوا۔ مجھے بتایا گیا کہ باقی کام کے لئے کوئی اور آئے گا۔ میں نے وہاں رہائش اختیار کرنے کے لئے ایسے گھر کا انتخاب کیا جو لندن سیکرٹریٹ کے بھی قریب تھا اور سڑک کے دوسری جانب عمران فاروق کا گھر تھا۔ میں ڈاکٹر عمران فاروق کے صبح جانے اور شام کو واپس آنے کے اوقات پر نظر رکھنے لگا۔ وہ صبح ساڑھے 8 بجے جاتے اور شام ساڑھے 5 بجے واپسی کرتے تھے۔
تازہ ترین