اسلام آباد(حنیف خالد)گوادرپورٹ چائناپاک اقتصادی راہداری کاگیٹ وے ہے پاکستان کے ازلی وابدی دشمن بھارت کی طرف سے اس گیٹ وے کو غیرموثربنانے کے لیے مزید بھارتی آبدوزوںکی مداخلت کاسنگین خطرہ ہے سی پیک اور بحری جہازرانی کے ماہرین نے عندیہ ظاہرکیاہے کہ بھارت ایک کے بعد دوسری اسکے بعد تیسری حتیٰ کہ لگاتاراپنی آبدوزیں پاکستانی سمندری حدود میں بھیجنے کاناپاک منصوبہ بنارہاہے جسے ناکام بنانے کے لیے چین پاکستان نے بحریہ عرب میں جنگی مشقیں شروع کردی ہیں امیرالبحرایڈمرل ذکااللہ نے چینی بحریہ کے اعلیٰ عہدیدار سے اس حوالے سے اہم ملاقات کی ہے اور بھارتی عزائم کو ناکام بنانے کے لیے مربوط حکمت عملی وضع کی ہے ذرائع کے مطابق بھارتی منصوبہ ہے کہ وہ آبدوزیںانڈین نیوی کے کمانڈوز پر مشتمل سپیشل سروسز گروپ کے ارکان کوبٹھاکرگودار پورٹ سے کارگولے جانے والے یاگوادرپورٹ کے اردگرد کسی بھی غیرملکی جہاز کو انڈین نیوی کے کمانڈوز کے ذریعے غرق کرے تاکہ سی پیک کا گیٹ وے گوادرپورٹ ناکام بنائی جاسکے۔ ذرائع کاکہناہے کہ آبدوز انڈین نیوی کے کمانڈوغوطہ خوروں کو ساحل مکران پر رات کے وقت اتارکرچلی جائے اور وہ آرڈرملنے پرکسی بھی وقت کسی بھی مال بردارجہاز کوگوادرکے اردگرد ٹارگٹ کرکے ڈبودے۔ ایسی سنگین صورتحال کامقابلہ کرنے کے لیے چین اورپاکستان کی بحری افواج نے گوادرپورٹ اسکے اردگرد سینکڑوں کلومیٹرزمینی اور بحری علاقوں کی نگرانی کے نظام کومزید سخت موثرمستحکم بنانے کے لیے اقدامات تیزی سے شروع کردیئے ہیں جن کے نتیجے میں خلیجی ریاستوں سے پٹرولیم کی مصنوعات سمیت دوسرا مال لے جانے والے جہازوں کے علاوہ گوادر پورٹ سے مال لے جانے اورگوادر پورٹ پرمال لانے والے جہازوں کو مزید تحفظ حاصل ہوگا۔ پچھلے ہفتے پاکستان نیوی نے اپنے جدیدترین سب میرین ڈی ڈکشن میکانزم کے ذریعے بھارتی درانداز آبدوز کاسراغ لگاکراسے ماربھگایایہ میکانزم بحریہ کے ہیلی کاپٹر پی سی تھری اورائین اور دوسرے طیاروں سرفیس شپ میں بھی پہلے سے نصب ہے۔ یہ نظام پاکستان کی بحری حدود میں کسی بھی دراندازی کرنے والی آبدوز سرفیس شپ، میزائیل بوٹ کوللکارکریاخاموشی سےتارپیڈدیاپاکستانی ساختہ اور چین سمیت دوسرے ممالک سے حاصل میزائیل وغیرہ سے تباہ کرنے کی صلاحیت کی حامل ہیں۔ میری ٹائم سکیورٹی فورس کو بھی ریڈالرٹ جاری کردیاگیاہے ۔اقوام متحدہ کے کنونشن(UNCLOS)یونائیٹڈ نیشنز کنونشن لازآف سیز(سمندروں کے متعلق اقوام متحدہ کے قانون) کے تحت کوئی بھی مال بردارکسی بھی ملک کے سمندری حدود میں سے گزرسکتاہے بشرطیکہ ایسے گزرنے والابحری جہاز اس ملک کے لیے خطرہ نہ ہو۔ اگرخطرہ محسوس ہوتومتعلقہ ملک اس سے بازپرس کرنے کامجاز ہے۔ کسی بھی ملک کاخصوصی اقتصادی سمندری علاقہ2سوناٹیکل میل ہے اسی علاقے میں متعلقہ ملک گزرنے والے جہازسے پوچھ گچھ کرسکتاہے بشرطیکہ اسکے ٹھوس شواہد ہوں کہ جہاز میںجوہری یادوسری ممنوعہ اشیاء موجود ہیں کسی بھی ملک کو200ناٹیکل میل تک اپنی سمندری حدود سے کوئلہ،گیس ، آئیل یاکوئی بھی معدنیات نکالنے کا بھی حق ہے۔ یواین نے پاکستان کے علاقائی معاشی سمندری زون کو2سے بڑھاکرساڑھے تین سوناٹیکل میل کردی ہے کیونکہ پاکستان نے سائنسی طور پرکیس ثابت کیاکہ اسکے سمندر میں تیل گیس معدنیات ساڑھے تین سوناٹیکل میل تک ہیں۔سی پیک کے لیے کاشغرسے گوادر تک سپیشل سکیورٹی فورسز نے سکیورٹی سنبھال لی ہے پاکستان کی سپیشل سکیورٹی فورسز میں15ہزارتربیت یافتہ فوجی شامل کئے گئےہیں اور انہیں ضروری گاڑیاں اسلحہ آلات سے لیس کردیاگیاہے۔ انڈیاکی امکانی بحری دراندازی کو روکنے کے لیے پاکستان نیوی کے ساتھ چینی نیوی بھی اپناکردار ادکرے گی کیونکہ پاکستان اور چین کسی بھی طاقت کو سی پیک کے گیٹ وے گوادرپورٹ کوناکام بنانے کی کسی قیمت پر اجازت نہیں دیں گے۔