قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بیرونی قرضوں اور قطری شہزادے کے سہارے ملک چلایا جارہا ہے۔ وزیراعظم کو بیرونی دوروں سے فرصت نہیں۔قومی ٹیمپرامنٹ کے مطابق اسمبلیوں کی مدت چار سال ہونی چاہیے۔
پشاور میں حاجی عدیل مرحوم کے خاندان سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ جو قوم قرضوں پر انحصار کرے وہ اپنی بقا کا تحفظ نہیں کرسکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت مسلمان ملکوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔ایران، امارات اور سعودی عرب میں مودی کی پذیرائی ہماری حکومت کی ناکام خارجہ پالیسیوں کا ثبوت ہے۔نواز شریف کو پارلیمنٹ میں آنے کی فرصت ہی نہیں ملتی۔وہ اکثر ملک سے باہر رہتے ہیں۔
پاناما لیکس پر پوچھے گئے سوال پر ان کا کہناتھا کہ عدالت سے کسی کا وکیل بھاگ رہا ہے، معاملہ لمبا جائے گا اس لیے عدالت نہیں گئے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ جب احتجاج پر جائیں گے تو پی ٹی آئی سمیت پوری اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی کی مدت چار سال ہونی چاہیے کیونکہ ہمارا قومی ٹیمپرامنٹ کم ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ راحیل شریف اپنی ہسٹری بنانے والے چند جرنیلوں میں شامل ہیں قوم راحیل شریف کی شکرگزار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ سے ہم نے بہت مار کھائی، وزیراعلیٰ پنجاب نے فون کرکے ہم کو سزائیں دلوائیں۔