لاہور(نیوز ایجنسیاں ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کرپٹ اشرافیہ اور حکمران ٹولہ ہمیشہ قانون کی گرفت سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوجاتا ہے ،ان لٹیروں کا کبھی احتساب نہیں ہوا جس سے عوام ایک خطرہ محسوس کررہے کہ اس بار بھی سرمایہ داروں کیلئے نظریہ ضرورت کا کوئی دروازہ نہ کھل جائے ،عدالت عظمی سے ایک بار نہیں ہزار بار درخواست ہے کہ قوم کو مایوس نہ کرنا اگر اس بار عوام مایوس ہوئے تو ملک میں انارکی اور خانہ جنگی کا خطرہ ہے ،پاناما لیکس کیس کوئی سیاسی مقدمہ نہیں بلکہ یہ ملکی سلامتی اور بقا کا مسئلہ ہے ، عدلیہ کو اپنی موجودگی اور بالا دستی ثابت کرنے کیلئے لٹیروں کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہوگا،حکمران ٹولہ اپنی تعیشات کیلئے غریب عوام پر ظالمانہ ٹیکسوں کا بوجھ لاد رہا ہے ،18 ملوں کے مالک بھی اشیاء صرف پر وہی ٹیکس دے رہے ہیں جو ایک مزدور اور محنت کش دیتا ہے ،ٹیکسوں کا یہ نظام ناقابل برداشت ہے ،پاناما لیکس اور قرضے معاف کروانے والے حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں سب کا محاسبہ ضروری ہے ،ہندوستان ہمارے ساتھ تجارت سے جو پیسہ کمارہا ہے ،ا سی کا اسلحہ خرید کر ہم پربرسارہاہے ۔ہم فوج کے ساتھ ہیں ،حکمران ہندوستان سے تجارتی خسارہ ختم کریں اور قوم ہندوستان کے خلاف متحد ہوجائے،جماعت اسلامی سندھ کا ورکرز کنونشن انقلاب کی نوید ثابت ہوگا،یہ کنونشن استعماری اور استحصالی نظام کے خلاف اورغریبوں ،کسانوں اور مزدوروں کیلئے خوشخبری لے کر آئے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ٹیکس بار سے اپنے اعزاز میں دی گئی استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب سے صدر بار فرحان شہزاد ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر ایف بی آر کے سابق رکن سرفراز احمد خان اور سیکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی امیر العظیم بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عدلیہ کو اپنی موجودگی اور بالا دستی ثابت کرنے کیلئے لٹیروں کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہوگا،70سال سے قوم کی گردنوں پر سوار اشرافیہ نے آئین کو ہمیشہ اپنے لئے موم کی ناک بنائے رکھا ،کرپٹ ٹولے کا کوئی فرد جب پھنسنے لگتا ہے تو پورا گروہ اسے بچانے کیلئے سرپیر مارنے لگتا ہے ،آئین سے ماوریٰ یہ گروہ خود کو آسمانی مخلوق اور عوام کو کیڑے مکوڑے سمجھتا ہے اور ہمیشہ غریب ہی قانون کے شکنجے میں پھنستا ہے جس کی وجہ سے عوام یہ سمجھنے میں حق بجانب ہیں کہ قانون صرف غریبوں کیلئے ہے ۔