مردان( نامہ نگار) مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں ڈاکٹروں کا او پی ڈیز سے بائیکاٹ پیر کو تیسرے روز بھی جاری رہا جبکہ مریضوں نے بھی تنگ آکر ہسپتال میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔صوابی سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے ایک کارکن کی اہلیہ کی ہلاکت پر مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال (ایم ٹی آئی ) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیرمین کی ہدایت پر گائنی اے وارڈ کی چھ ٹرینی لیڈی ڈاکٹروں کو اس الزام پر بر طرف کیا کہ انہوں نے اپنی سنئیر کو اطلاع دئیے بغیر مریضہ کو گائنی بی وارڈ شفٹ کیا تھا جبکہ گائنی بی وارڈ میں مریضہ کے آپریشن میں ٹرینی لیڈی ڈاکٹروں کی مدد نہ کرنے پر گائنی بی وارڈ کی سنئیر لیڈی ڈاکٹر کی خدمات محکمہ صحت کو واپس کر دی گئی ہیں۔ گائنی اے وارڈ کی چھ ٹرینی لیڈی ڈاکٹروں کی بر طرفی پر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے ) کے زیر اہتمام او پی ڈیز کے تین دن سے جاری بائیکاٹ سے تنگ آکر او پی ڈیز میں آئے ہوئے درجنوں مریضوں نے ہسپتال میں ایڈ منسٹریشن بلاک کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرہ بازی کی۔ ادھر وائی ڈی اے کے صوبائی رہنماء ڈاکٹر عالمگیر کی قیادت میں ایک وفد نے پشاور سے آکر ہسپتال میں ایم ٹی آئی کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر امیر خان کے ساتھ طویل مزاکرات کئے لیکن کسی خاص نتیجے پر نہیں پہنچا جا سکا مزاکرات میں وائی ڈی اے مردان کے چیرمین ڈاکٹر عمران جوہر اور صدر ڈاکٹر عدنان نے بھی حصہ لیا دریں اثناء وائی ڈی اے مردان کے نمائیندوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مریضہ کی ہلاکت کیس کا سارا ملبہ ٹرینی لیڈی ڈاکٹروں کے سر تھوپنا اور ان کی ملازمت سے بر طرفی سراسر ظلم اور نا انصافی ہے۔