وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے انکم ٹیکس ریگولرائزیشن اسکیم چند روز میں جاری کردی جائے گی۔وزیر خزانہ نےبزنس ہاوسز پر ایف بی آر کے چھاپوں کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ چھاپے سےپہلے ٹیکس ریکوری کا موقع دینے کی تجویز پر غور کیا جائے گا۔
راولپنڈی چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیراہتمام کانفرنس سےخطاب میں وزیرخزانہ نے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے انکم ٹیکس ترمیمی بل پر سفارشات کو حتمی شکل دے دی ہے۔ایف بی آر اور ڈی سی ویلیو کے درمیان فرق کو ریگولرائز کیا جاسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے ٹیکس اسکیم جلد قومی اسمبلی سے منظور کرالی جائے گی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ تاجروں پر چھاپے کے معاملے پر وہ ایف بی آر سے بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ پاک افغان سالانہ تجارت کا حجم 5 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ضرب عضب کے دور رس نتائج نکلے ہیں۔اور یہ سیاسی اور عسکری قیادت کے ایک پیج پر ہونے کا ثبوت ہے۔
وزیر خزانہ نےکہا کہ انڈسٹریز کے لیے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیا گیا اور صنعتوں کے لیے ابھی گیس بھی سستی کردی گئی ہے۔انہوں نےکہا کہ ملتان سکھر موٹروے پر سی پیک سے تین ارب ڈالرز خرچ کرنا چاہتے ہیں ۔ان کا کہنا تھاکہ کراچی سے ریلوے لائنوں کی اپ گریڈیشن کر رہے ہیں۔ اسحاق ڈارنے کہا کہ سال 2017 تک لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کریں گے۔