لاہور،جھنگ(نمائندہ جنگ…مقصود اعوان) جھنگ میں صوبائی اسمبلی کےحلقہ پی پی 78میں گزشتہ روزضمنی انتخاب میں غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق کالعدم تنظیم کے بانی کے صاحبزادے اہلسنت والجماعت کے حمایت یافتہ مولانا مسرور نواز جھنگوی کامیاب ہو گئے جبکہ ن لیگ دوسرے پی پی تیسرےاور پی ٹی آئی چوتھے نمبر پررہی۔یہ نشست مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی راشدہ یعقوب شیخ کے سپریم کورٹ سے نااہل قرار دئے جانے کے بعد خالی ہو ئی تھی ۔انتخابات میں مولانا مسرور نواز جھنگوی نے 48562مسلم لیگ ن کے حاجی آزاد ناصر نے 35469 پیپلز پارٹی کے سرفراز ربانی3671تحریک انصاف کے شیخ ارفع مجید نے 2820اور عوامی تحریک کے نسیم قادری نے 798ووٹ حاصل کئے ۔ووٹنگ صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی اور اس دوران مجموعی طور پر دو معمولی لڑائی جھگڑے کے واقعات میں دو افراد کے زخمی ہو نے کے علاوہ کوئی بڑا ناخوشگوار واقع رونماء نہیں ہوا ۔ حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 216562تھی جن میں 118627۔ مرد اور 97935خواتین ووٹر ز شامل ہیں ۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق پولنگ کے لئے 171پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے تھے اور تمام کو حساس ترین قرار دیا گیا تھا۔ پولنگ کے موقع پر جھنگ پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے جبکہ ان کی مدد کے کئے پاکستان آرمی کی ایک کمپنی جبکہ پاکستان رینجرز کی سات کمپنیا ں بھی تعینات کی گئیں تھیں جنہیں پاکستان الیکشن کمیشن کی جانب سے مجسٹریٹ درجہ اول خصوصی اختیارات بھی دئے گئے تھے ۔اس موقع پر ڈی پی او جھنگ ہمائیوں مسعود سندھو نے مختلف پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا اور سیکیورٹی کی یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔جبکہ ریجنل پولیس آفیسرفیصل آباد بلال صدیق کمیانہ اور کمشنر فیصل آبادمومن آغازنے بھی مختلف پولنگ اسٹیشنز کادورہ کیا ۔مولانا مسرور نواز جھنگوی کی کامیابی کے بعد ان کے حمایتوں نے زبردست جشن منایا اور خوب نعرہ بازی کی پھول برسائے اور مٹھائیاں بھی تقسیم کیں ۔دوسری طرف اب ساڑھے تین سال کے بعد اس حلقے میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار آزاد ناصر انصاری کو 2013 کے مسلم لیگ (ن) کی امیدوارہ بیگم راشدہ یعقوب کے مقابلہ میں 7392 ووٹ کم ملے ہیں جبکہ ایک دینی جماعت کے حمایت یافتہ امیدوار مولانا مسرور نواز جھنگوی کو 2013 میں اسی دینی جماعت کے امیدوار مولانا محمد احمد لدھیانوی کے مقابلہ میں 7624 ووٹ زیادہ ملے ہیں۔ اس طرح پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کی ایک نشست کم اور آزاد امیدوار کی ایک نشست میں اضافہ ہوا ہے۔