• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں50لاکھ افراد معذوری کا شکار

50 Million People Suffer Disability In Pakistan
آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے نیورولوجی ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر ڈاکٹر محمد واسع نےکہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت اندازاً 5 ملین افراد کسی نہ کسی معذوری کا شکار ہیں۔اتنی بڑی تعداد کے باوجود ہر 5 میں سے صرف 1 معذور فردکو سماجی اور تعلیمی معاونت تک رسائی حاصل ہے ،ہر 7 میں سے صرف 1 کو ملازمت کی جگہ پر مکمل معاونت حاصل ہے جبکہ ہر 10 میں سے 1 کو مرض سے بحالی کی خدمات تک رسائی حاصل ہے۔ یہ اعدادوشمار افسوسناک ہیں۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر آغا خان یونیورسٹی اسپتال میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کے دروان کیا۔سیمینار کا موضوع 2030 سسٹین ایبل ڈیویلپمنٹ گولز (ایس جی ڈیز) کی جانب توجہ مبذول کرتا ہے جس کے تحت ممالک نے معذور افراد کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کا عزم کیا ہے۔

ڈاکٹر واسع نے مزید کہا کہ پاکستان عالمی لائحہ عمل پر پابندی کا عزم کر چکا ہے اور ایس ڈی جیز کے گول نمبرز 4، 8، 10، 11 اور 17 میں معذور افراد کے لیے 11 مخصوص حوالہ جات موجود ہیں۔

ان مقاصد کے مطابق معذور افراد کے لیے معیاری تعلیم تک رسائی، ناانصافی میں کمی کے اقدامات، مربوط معاشی ترقی کے فروغ کی حکمت عملی، چھوٹی آبادیوں اور شہروں کو ہر معذور فرد کے لیے مکمل طور پر قابل رسائی بنانے کے اقدامات اور ان پروگرامز کے اثرات کی نگرانی اور جانچ کی باقاعدہ کوششیں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے کے ہر طبقے اور ہر حصے سے ان مقاصد کے حصول کے لیے معاونت درکار ہو گی تاکہ پاکستان ایسی پالیسیز اختیار کرے جو پی ڈبلیو ڈیز کے لیے معاون ہوں اور صلاحیتوں کے بھرپور استعمال کے لیے ان کی مددگار ہوں ۔ انہو ں نے عوامی آگاہی کے اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ا
تازہ ترین