ملتان (سٹاف رپورٹر)لاہورہائیکورٹ ملتان بنچ نےجنس تبدیل ہونے کے بعد کلاس فیلوسے پسند کی شادی کرنے والے نوجوا ن کو طبی معائنہ کرانے کے لئے پیش نہ ہونے پر گرفتارکرکے 13 دسمبرکو پیش کرنے کا حکم دیاہے ۔ فاضل عدالت میں تونسہ شریف کی رہائشی عائشہ سجاد نے درخواست دائر کی تھی کہ اس کی کلاس فیلو نازیہ احمد حسن کی جنس تبدیل ہونے کےبعد نام منیل احمد رکھ لیا اوردونوں نے اپنی پسند وآزاد مرضی سے شادی کرلی تو درخواست گزارکے والدین نے غلط حقائق پر اس کے اغواکا جھوٹا مقدمہ شوہر کے خلاف درج کرادیا، اس لئے مذکورہ مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیاجائے ۔درخواست کی سماعت پر درخواست گزارخاتون کی ساس عدالت پیش ہوئیں اوربیان دیاکہ جنس کی تبدیلی کابیان سراسر غلط ہے اوراس کی بیٹی ابھی نازیہ احمد حسن ہے اور اس کی جنس تبدیل نہیں ہوئی ہے ۔جس پر فاضل عدالت نے ایم ایس نشتر ہسپتال کو میڈیکل بورڈ تشکیل دے کر طبی معائنہ کرانے کا حکم دیا تھا تاہم گزشتہ روز سماعت پر عدالت کو بتایاگیا کہ مذکورہ نوجوان طبی معائنہ کے لئے پیش نہیں ہواہے ۔