راولپنڈی (جنگ نیوز) شہر اور کینٹ کے متعدد علاقوں میں گیس بندش اور پریشر میں کمی کا مسئلہ سنگین صورت اختیار کر گیا۔ کوچہ اندر گل‘ مکھا سنگھ سٹیٹ‘ دھمیال روڈ اشرف کالونی‘ بینک کالونی کے علاقوں میں گیس کی بندش اور پریشر میں اچانک کمی نے علاقہ مکینوں کو ایک نئے عذاب سے دوچار کر رکھا ہے۔ شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے سوال کیا ہے کہ کیا عید میلاد النبیؐ پر بھی راولپنڈی کے شہری گیس کی نایابی کا شکار رہیں گے؟ سردی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہیں ترسیل کے پرانے نظام اور بڑھتی ہوئی آبادیوں کے باعث عوام گیس کی بڑھتی ہوئی قلت کا بھی شکار ہورہے ہیں۔ علاقہ مکینوں کاکہنا ہے کہ دسمبر میں صنعتی اداروں اور سی این جی کیلئے گیس پالیسی پر نظرثانی کی جائے اور گھریلو صارفین کو کھانا پکانے کیلئے متواتر گیس فراہم کی جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ صبح بچے ناشتہ کے انتظار میں گھنٹوں چولہے کے گرد بیٹھے رہتے ہیں اور پھر بغیر ناشتہ کئے سکولوں میں جانے پر مجبور ہوتے ہیں۔ اسی طرح دوپہر اور رات کو کھانے کے اوقات میں ہوتا ہے۔ بازار سے تین ٹائم کھانا لانا مہنگائی کے دور میں ممکن ہی نہیں ہے۔ عوام نے وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی‘ منیجنگ ڈائریکٹر اور مقامی جنرل منیجر سے مطالبہ کیا ہے کہ شکایات والے علاقوں میں فوری طور پر متبادل انتظام کے تحت گیس کی فراہمی کا انتظام کیا جائے اور مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے۔