• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راجہ پرویز اشرف کیخلاف تحقیقات مکمل ریفرنس جلدعدالت میں پیش کر ینگے،نیب

لاہور(نمائندہ جنگ)قومی احتساب بیورو  لاہور کے ڈائریکٹر جنرل میجر (ر)سید برہان علی نے کہا ہے کہ گیپکو میں میرٹ سے ہٹ کر پانچ سو بھرتیاں کرنے کے معاملے میں سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں۔ ان کے خلاف ریفرنس جلدہی احتساب عدالت میں پیش کر دیا جائے گا، جبکہ رانا مشہود کے خلاف وزیر اعلی کے نام پر رقوم وصول کرنے کا معاملہ تقریبا ختم ہو چکاہے کیونکہ ا س میں کوئی گواہ سامنے نہیں آیا،رانا مشہود کی ویڈیوز تیا رکرنے والے ملک عاصم نے بھی نیب سے کوئی تعاون نہیں کیا۔ اس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو وہ فون ہی نہیں اٹھاتا۔ سید برہان علی گزشتہ روز نیب لاہور کے آفس میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب یونیور سٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران، چار یونیور سٹو ں اورر ئیل اسٹیٹ کی اہم شخصیات کے علاوہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے باؤلنگ مشین کی خریداری کرکے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے اور ہاکی فیڈریشن کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے کے معاملات میں تحقیقات جاری ہیں۔ اس وقت نیب میں متروکہ وقف املاک کے سابق چیئر مین آصف ہاشمی کے خلاف بھی چار کیسوں پر کام ہو رہاہے اور یہ معاملہ بھی جلد ہی اپنے منطقی انجام کو پہنچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈی ایچ اے لاہور سٹی فراڈ میں ملوث کامران کیانی کی انٹر پول کے ذریعے گرفتاری کے لئے ہیڈ کوارٹر(اسلام آباد) کو لکھ دیا ہے وہاں ضابطے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد اس کے ریڈ وارنٹ جاری کردےئے جائیں گے۔ نیب کی اب تک کی کارکردگی اپنے ہم عصر اداروں سے کہیں شاندار رہی ہے۔ جہاں دیگر اداروں کی کارکردگی ڈبل فیگر میں بھی داخل نہیں ہو تی وہاں نیب کی کارکردگی 96فیصد رہی ہے۔ یہ نیب ہی ہے جس نے یہ ثابت کیا ہے کہ ملک میں کوئی ان ٹچ نہیں ہے۔ نیب نے 1985کے بعد تقریبا ہر وزیر اعظم کے خلاف بے ظابطگیوں کے معاملات عدالتوں تک پہنچائے ہیں۔ اس کے بعد ان کے ساتھ کیا ہوا ا س کا جواب عدالتیں ہی دیں گی۔ نیب نے رواں سال 1 ارب 60 کروڑ روپے کی ریکوری کی ہے۔ ملزمان سے وصول ہونے والی تمام رقم سرکاری خزانے میں جمع کروادی جاتی ہے اس میں نیب کا کوئی حصہ نہیں ہوتا۔ ہمیں جو رقم ملتی ہے وہ صرف بجٹ کی صورت میں ہی ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کام کرنے کی کوئی قیمت ہے اور کام نہ کرنے پر ریوارڈ دیا جاتا ہے۔ ہم کام کرنا چاہتے ہوئے بھی کئی معاملات کی وجہ سے کام نہیں کرپاتے ہیں۔
تازہ ترین