اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نواز شریف ایوان آئے تو عمران خان دوڑے چلے آئیں گے۔ حکومت نے سانحہ کوئٹہ کی روپرٹ چھپانے کی کوشش کی، وزیر داخلہ نے رپورٹ کو یکطرفہ قرار دیکر عدالت عظمیٰ کی توہین کی۔ دہشت گردی روکنے میں ناکامی پر وفاقی وزیر داخلہ سمیت وزیراعلی بلوچستان و ہوم منسٹر کو مستعفی ہونا چاہیے۔ وہ اتوار کے روز تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی زیر صدارت ان کی رہائش گاہ بنی گالہ پر پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ پر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ حکومت کی نا اہلی اور ناقص پالیسی کا پول کھول کر رکھ دیا ہے۔ لیکن چوہدری نثار نے اپنی پریس کانفرنس میں جسٹس قاضی فائز یحییٰ کی رپورٹ کو یکطرفہ قرار دیکر اسے کنفرنٹ ( مقابلہ ) کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو عدالت عظیٰ پر براہ راست حملہ کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے اپنے ذرائع سے اس رپورٹ کو سامنے نہ لانے کیلئے پورا زور لگایا لیکن جسٹس قاضی اپنی صاف و شفاف ریکارڈ کو برقرار رکھتے ہوئے کسی بھی قسم کے دباؤ میں نہیں آئے اور دہشت گردی سے متعلق چشم کشا رپورٹ کو قوم کے سامنے لے کر ہی آئے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چوہدری نثار نے لدھیانوی سے ملاقات کی تردید کی ہے لیکن حکومت کی اجازت کے بغیر اور دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود شہدا فاؤنڈیشن کا اجتماع اور اس میں ہزاروں لوگوں کی شرکت سمیت قائدین کا خطاب کس کی اجازت سے ہوا ؟ جبکہ دوسری طرف پی ٹی آئی کے یوتھ کنونشن کو کرنے کی اجازت نہ دی گئی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج قومی اسمبلی میں وزیراعظم نواز شریف کے آنے کی توقع ہے اور اجلاس سے قبل قومی مسائل پر حکومت کو ٹف ٹائم دینے اور ان سے پوچھنے کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور عوامی مسلم لیگ سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی پارلیمانی قیادت سے رابطے کریں گے اور مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے کے حوالے سے مشاورت کریں گے۔