• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریگولیٹرزاداروں کو وزارتوں کے حوالے کرنا عوام کے حق پر ڈاکہ ہے، سراج الحق

لاہور(نمائندہ  خصو صی)امیرجماعت اسلامی  سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ریگولیٹرز اداروں کو وزارتوں کے حوالے کرنا عوام کے حق پر ڈاکہ ہے۔ وزیر اعظم پانامہ لیکس کے فیصلے تک وزارت عظمیٰ سے الگ نہ ہوئے تو غیر جانبدار اوربااعتماد احتساب نہیں ہوسکتا۔حقیقی احتساب کے بغیر آئندہ انتخابات بھی بے معنی ہونگے ،اقتدار میں رہ کر اربوں لوٹنے والے اسی دولت کو دوبارہ اقتدار پر قابض ہونے کیلئے خرچ کرتے ہیں۔حکمرانوں نے الیکشن کمیشن کی ناک میں نکیل ڈال رکھی ہے۔الیکشن کمیشن حکمرانوں کی مرضی پر چلے گا تو کوئی غریب اسمبلی تک نہیں پہنچ سکتا۔متناسب نمائندگی کاطریقہ انتخاب اپنا لیا جائے تو فیوڈلز کی سیاست خود بخود دم توڑ دے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرپشن میں ملوث ٹولے کو پکڑا جائے تو اڈیالہ جیل کے بھرنے کے بعد دیگر اضلاع کی جیلوں میں بھی جگہ بنانی پڑے گی۔دولت کی غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے کچھ لوگ عرش کی مخلوق اور کچھ زمین کے کیڑے مکوڑے بنے ہوئے ہیں۔قانون کی گرفت میں ہمیشہ غریب آتا ہے اور طبقہ اشرافیہ قانون کو اپنے گھر کی لونڈی سمجھتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کی 95فیصد دولت پر دوتین فیصد سیاسی و معاشی دہشت گرد قابض ہیں جنہوں نے تمام وسائل کا رخ اپنے بنگلوں کی طرف موڑ رکھا ہے اور غریب کی جھونپڑی کا دیا بھی جلنے نہیں دیا جاتا ۔انہوں نے کہا کہ اشرافیہ کے محلوں میں ہمیشہ شہزادے جنم لیتے اور غریب کی جھونپڑی میں غریب اگتے ہیں ،میں اس طبقاتی اور استحصالی نظام کا باغی ہوں۔انہوں نے کہا کہ جس دن الیکشن کمیشن آزاد ہوگیا وہی دن ان بڑے بڑے سیاسی خاندانوں سے آزادی کا دن ہوگا۔ اسٹیٹس کو کے خلاف ایک بڑی عوامی تحریک کی ضرورت ہے ۔ عوام کو سیاست اور پارٹی سے بالاتر ہوکرملک کی بقا اورسلامتی کیلئے لوٹ کھسوٹ کے اس نظام کے خلاف اٹھنا ہوگا۔پارلیمنٹ کے باہر میڈیا  سے گفتگو کرتے ہوئےسراج الحق نے حکومت کی طرف سے پانچ ریگولیٹرز اداروں کو وزارتوں کے حوالے کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کی اور  اسے عوام کے حق پر ڈاکہ زنی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ہم اس فیصلے کو عوام کے خلاف شب خون سمجھتے ہیں۔ اس فیصلے کے نتیجہ میں ریگولیٹری اداروں کی وہ خود مختاری ختم ہو جائے گی جس کے لیے یہ ادارے قائم کیے گئے تھے۔بجلی ، گیس ، اشیاءصرف اور ٹیلی فون ، پانی وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ کا حکومت کو فری ہینڈ مل جائے گا ۔ریگولیٹری اتھارٹیز کا حکومتی اقدامات پر کنٹرول اور اعتراض کا موقع ختم ہو جائے گا ۔قیمتوں کے تعین کا اختیار حکومت کے پاس آجائے گا جس کے نتیجہ میں کرپشن اور نااہلی میں اضافہ ہوگا ۔ وزیر اعظم صاحب جانتے بوجھتے صوبوں کا حق غصب کرنے کی کوشش کی ہے جو انتہائی قابل مذمت اور قابل تشویش ہے ۔   
تازہ ترین