لاہور(نمائندہ جنگ)امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاناما لیکس کے فیصلے تک وزارت عظمیٰ سے الگ نہ ہوئے تو غیر جانبدار اوربااعتماد احتساب نہیں ہوسکتا۔حقیقی احتساب کے بغیر آئندہ انتخابات بھی بے معنی ہونگے ،اقتدار میں رہ کر اربوں لوٹنے والے اسی دولت کو دوبارہ اقتدار پر قابض ہونے کیلئے خرچ کرتے ہیں۔حکمرانوں نے الیکشن کمیشن کی ناک میں نکیل ڈال رکھی ہے۔الیکشن کمیشن حکمرانوں کی مرضی پر چلے گا تو کوئی غریب اسمبلی تک نہیں پہنچ سکتا۔متناسب نمائندگی کاطریقہ انتخاب اپنا لیا جائے تو فیوڈلز کی سیاست خود بخود دم توڑ دے گی۔انہوں نے حکومت کی طرف سے پانچ ریگولیٹرز اداروں کو وزارتوں کے حوالے کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کی اور اسے عوام کے حق پر ڈاکہ زنی قرار دیا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرپشن میں ملوث ٹولے کو پکڑا جائے تو اڈیالہ جیل کے بھرنے کے بعد دیگر اضلاع کی جیلوں میں بھی جگہ بنانی پڑے گی۔دولت کی غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے کچھ لوگ عرش کی مخلوق اور کچھ زمین کے کیڑے مکوڑے بنے ہوئے ہیں۔قانون کی گرفت میں ہمیشہ غریب آتا ہے اور طبقہ اشرافیہ قانون کو اپنے گھر کی لونڈی سمجھتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کی 95فیصد دولت پر دوتین فیصد سیاسی و معاشی دہشت گرد قابض ہیں جنہوں نے تمام وسائل کا رخ اپنے بنگلوں کی طرف موڑ رکھا ہے اور غریب کی جھونپڑی کا دیا بھی جلنے نہیں دیا جاتا ۔