• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

47ء سے احتساب کیا جائے تو وزیراعظم کی باری قیامت تک نہیں آئیگی ،سراج الحق

اسلام آباد ( نیوز رپورٹر) امیر جماعت اسلامی  سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ 1947ء سے احتساب کا عمل شروع کیا جائے تو وزیراعظم کی باری قیامت تک بھی نہیں آئیگی،قائداعظم کا پاکستان کرپشن، کمیشن خوروں، چوروں اور لٹیروں کا پاکستان نہیں تھا،حکمرانوں نے بدامنی، مہنگائی، غربت، بے روزگاری اور استحصالی نظام معیشت کا تحفہ دیا ،2016ء میں موجودہ حکمرانوں نے قوم کو کرپشن کے تحفے کے علاوہ کچھ نہیں دیا، ہم سفارش کے کلچر کو زمین بوس کرینگے اور ہر کسی کو محنت اور صلاحیت کی بنیاد پر آگے آنا ہو گا،نوجوانوں کو ایک بار پھر قائداعظم کا پاکستان بنانے کیلئے جدوجہد کرنا ہو گی،اگر ہمیں اقتدار ملا تو ہر طالب علم کو مفت تعلیم دینگے، جس کتاب سے صدر کا بچہ پڑھے گا اسی کتاب سے غریب مزدور کا بچہ پڑھے گا۔ ہم ایک ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں روزگار ہو اور کوئی پاکستانی بھوکا پیاسا نہ ہو۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلامی جمعیت طلبا اسلام آباد کے زیراہتمام کنونشن سنٹر میں ٹیلنٹ ایکسپو سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس مو قع پر نائب امیر جماعت اسلامی  میاں  اسلم ، اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ صہیب الد ین کاکا خیل،اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب کے نا ظم محمد عامر اور اسلام آباد کے نا ظم راجہ عمیر نے بھی خطاب کیا ۔سراج الحق نے کہا کہ ہم وی آئی پی کلچر کا خاتمہ اور ایک ایسا نظام کہ جس میں ہسپتال میں بیمار کو بلاتفریق علاج کی سہولت میسر ہو اور مزدور کو دھتکارا نہ جائے۔ ہم اقتدار میں آئیں گے تو وی آئی پی کلچر کو ختم کر دینگے اس وقت پاکستان میں مغل شہزادوں کی حکمرانی ہے بادشاہت کا نظام ہے۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ اگر آج پاکستان کے ادارے خسارے میں ہیں تو ان اداروں کو حکمرانوں نے بدنام کیا اور قوم کے پیسے لوٹ کر بیرون ملک منتقل کئے۔ ملک کے375 ارب ڈالر لوٹ کر سوئس بینکوں میں رکھے گئے ہیں اگر وہ پیسہ پاکستان آ جائے تو ہر بچے کو مفت تعلیم، ہر شہری کو روزگار، ہر مریض کو مفت علاج کی سہولت دی جا سکتی ہے۔ شرم کی بات ہے کہ حکمرانوں کی سکیورٹی پر تو اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں لیکن غریب کا بچہ گندگی کے ڈھیروں سے رزق تلاش کرنے پر مجبور ہے۔ میں ایسے نظام کو نہیں مانتا۔  انہوں نے کہا کہ ہم جو اسلامی پاکستان چاہتے ہیں اس میں ہر غریب کا علاج ریاست کرے گی۔ بے روزگار کو خصوصی الاؤنس ملے گا۔ 70 سال کے بوڑھے کو بڑھاپہ الاؤنس دیا جائے گا۔ بے گھروں کو گھر دینگے۔ ہمارا موقف ہے کہ چور حکومت کی صفوں میں ہوں یا اپوزیشن کی صفوں میں سب کا احتساب ہونا چاہئے۔ بعدازاں سراج الحق نے مختلف شعبہ جات میں کامیابیاں حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات میں انعامات تقسیم کئے۔ 
تازہ ترین