اسلام آباد(صباح نیوز)اراکین قومی اسمبلی کے غیر حاضر رہنے والے اراکین میں پیپلز پارٹی کے علی محمد خان مہر ، چیئر مین تحریک انصاف عمران خان اور مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے بالترتیب پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرلی ہے ۔ جون 2013سے دسمبر 2016 تک ارکان قومی اسمبلی کی حاضریوں کے حوالے سے ریکارڈ کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس اور قومی اسمبلی کی مجموعی طور پر 374 نشستیں ہوئیں۔پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)کے علی محمد خان مہر غیر حاضریوں میں سب پر بازی لے گئے اور ان کی حاضری 3 فیصد رہی اور وہ صرف 12 دن اجلاسوں میں شریک ہوئے۔ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے چیئرمین غیر حاضریوں میں دوسری پوزیشن پر رہے، ان کی حاضری 6 فیصد رہی یعنی انہوں نے صرف 22 دن اجلاسوں میں شرکت کی۔ وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز غیر حاضریوں میں تیسرے نمبر پر رہے، انکی حاضری کا تناسب صرف 8 فیصد رہا اور 344 دن غیر حاضر رہے۔قائد ایوان نواز شریف کی حاضری 16 فیصد رہی، وزیر اعظم 374 میں سے صرف 61 دن اجلاسوں میں شریک ہوئے۔ سابق صدر آصف زرداری کی بہن فریال تالپور کی حاضری کا تناسب 10 فیصد رہا، وہ صرف 36 دن اجلاسوں میں شریک ہوئیں۔مسلم لیگ (ق)کے پارلیمانی لیڈر پرویز الٰہی بھی بیشتر اجلاسوں میں غائب رہے اور انکی حاضری 14 فیصد رہی۔آزاد رکن جمشید احمد دستی کی حاضری کا تناسب 48 فیصد،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا 62 فیصد، جبکہ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا 75 فیصد رہا۔وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کی حاضری 89 فیصد، وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ کی حاضری کا تناسب 88 فیصد رہا۔وفاقی وزیر شیخ آفتاب قومی اسمبلی کے اجلاسوں میں سب سے زیادہ حاضر رہنے والے رکن رہے۔شیخ آفتاب کی حاضری کا تناسب 98 فیصد رہا اور وہ 374 میں سے صرف 7 اجلاسوں میں غیر حاضر رہے۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق 374 میں سے 320 دن اجلاسوں میں شریک ہوئے۔