سیالکوٹ( نمائندہ جنگ) پارٹی منشور کی خلاف ورزی کرنے والے منتخب نمائندگان کے خلاف کارووائی کے لئے لائحہ عمل مرتب۔ صوبے کے دیگر اضلاع کیطرح ضلع سیالکوٹ کی چاروں تحصیلوں میں مخصوص سیٹوں کے بعد مئیر،ڈپٹی مئیر اور بعد ازاں ڈسٹرکٹ کونسل کے انتخابات میں پارٹی امیدوارں کی بجائے آزاد اور تحریک انصاف کے امیدواروں کو ووٹ دینے والے پاکستان مسلم لیگ کے منتخب نمائندگان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائےگی۔یادرہے کہ مخصوص سیٹوں کے انتخاب میں مقامی ایم این اے کے رشتہ دار یوتھ کونسلر فیصل کو پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدواروں کے علاوہ تحریک انصاف کے نمائندگان نے ووٹ دئیے اور وہ جیت گیا اسی طرح اقلیتی لیگی ایم پی ذوالفقار غوری کے نامزد اقلیتی کونسلر کے خلاف یونین کونسل شاہ سیداں کے لیگی چیرمین سہیل بٹ نے اپنے امیدوار کو کامیاب کر وایا۔جس کے بعد مئیر سیالکوٹ کے انتخاب سے پہلے پارٹی اختلافات کی وجہ سے ڈپٹی مئیر رفیق مغل کو بتدیل کرکے بشیراحمد کو نامزد کروایا گیا جبکہ تحصیل سمبڑیال میں بھی ن لیگ کے کونسلر ناصرکو پارٹی کو چھوڑنے پر نوٹس بھی دیاگیاجبکہ دلچسپ واقعہ تحصیل پسرور میں ہوا جہاں پہلے ن لیگ کی طرف سے چیرمین تحصیل کمیٹی کے چیرمین کو آپس میں اختلافات کی وجہ سے نہ صرف ہار نصیب ہوئی بلکہ ہار برداشت نہ کرتے ہوئے لیگی امیدوار نے مخالف امیدوار کے تین ووٹ نگلنے کی کوشش کی جس کی پاداش میں اسکو جیل جا نا پڑا۔