ٹھٹھہ (نامہ نگار) ساحلی علاقے جنگی سر کے ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے 26 ماہی گیر روزگار کی تلاش میں علی الصبح اپنی پانچ لانچوں پر سوار ہوکر کھلے سمندر میں مچھلی اور جھینگے کے شکار کے لیے کاجھر کریک پہنچے تھے اور حسب معمول شکار میں مصروف تھے کہ اچانک بھارتی کوسٹ گارڈ کے اہلکار ان پر قیامت بن کر ٹوٹے اور تمام ماہی گیروں کو لانچوں سمیت گرفتار کرکے بھارت لے گئے۔ گاؤں کے مکین اس تمام صورتحال سے بے خبر اس انتظار میں تھے کہ تین چار دن بعد ان کے اہل خانہ واپس لوٹیں گے کہ دو دن بعد ہی انہیں یہ افسوسناک خبر دیگر ماہی گیروں نے آکر بتائی کہ ان کے پیاروں کو بھارتی اہلکار پکڑ کر لے گئے ہیں۔ بھارتی جیلوں میں برسوں سے قید پاکستانی ماہی گیروں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے دیگر ساحلی علاقوں کے علاوہ صرف ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع کے مختلف علاقوں کے 64 ماہی گیر بھارت کی قید میں ہیں جن میں معصوم بچے بھی شامل ہیں لیکن ان کی رہائی کے لیے دونوں حکومتوں کی جانب سے کوئی اقدام نہیں کیا جا رہا ہے۔