اسلام آ باد ( نیوز رپورٹر) امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر ایوان اور عدالت کرپشن روکنے میں ناکام ہوں تو پھر چوکوں اور چوراہوں کے سوا کوئی راستہ نہیں رہتا۔کرپشن کے خاتمہ کیلئے پارلیمنٹ قانون سازی نہ کرے اور عدالتوں میں احتساب نہ ہو تو لٹیروں کی ناک میں نکیل ڈالنے کیلئے صرف ایک ہی راستہ بچتا ہے کہ عوام سے رابطہ کیا جائے۔ اشرافیہ اقتدار کیلئے آپس میں لڑتی اورغریب کا خون چوسنے اور اسکے خون پسینے کی کمائی لوٹنے میں ایک دوسرے کی مدد کرتی ہے۔ موجودہ نظام اول و آخر اشرافیہ کے مفادات اور غریب کے استحصال کا نظام ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مظفر سید ایڈووکیٹ کی قیادت میں دیر سے آئے ہوئے ارکان صوبائی اسمبلی اور ضلعی حکومت کے عہدیداروں کے وفد سے اسلام آباد میں ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 70سال سے ملکی اقتدار پر مسلط ٹولے نے اپنی دولت بڑھانے اور اقتدار پر قابض رہنے کیلئے ہمیشہ عوام کے حقوق سلب کئے ۔ یہی ٹولہ چہرے بدل بدل کرانتخابات میں عوام کو دھوکہ دیتا رہا اور کسی غریب کو ایوان اقتدار تک پہنچنے کا موقع نہیں دیا گیا۔ اس ٹولے میں موجود مامے بھانجے اور چاچے بھتیجے کی سیاست کا محور اپنے مفادات کا تحفظ اور غریب کے مال کا آپس میں بٹوارا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست ،جمہوریت اور سیاست کے ساتھ ساتھ قومی اداروں کو یرغمال بنانے والے عام آدمی کو کیڑے مکوڑوں سے زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک سے کرپشن کا خاتمہ چاہتی ہے اور اس مقصد کیلئے جماعت اسلامی نے کرپشن فری پاکستان تحریک شروع کی۔ ہم نے پارلیمنٹ میں کرپشن کے خلاف چار بل پیش کئے ،اپوزیشن کو مشترکہ اور متفقہ ٹی او آرز پر جمع کیا اور عدالت میں کرپشن کے خاتمہ کیلئے پیش ہوئے۔