چمن(نامہ نگار) مقامی تاجروں نے چمن بارڈر پر ایف سی اور کسٹم حکام کے روئیے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پاک افغان شاہراہ اور ایف سی قلعہ کے سامنے ٹائر جلا کر بین الاقوامی شاہراہ آمدورفت کےلئے بند کر دی، اس دوران ایف سی اہلکاروں نے سرحدی شاہراہ کھولنےاور مظاہرین کو منتشر کرنے کےلئے ہوائی فائرنگ کی جس پر مظاہرین مشتعل ہو گئے اس دوران مظاہرین اور ایف سی اہلکاروں کے درمیان شدید پتھرائو سے مال روڈ اور سرحدی شاہراہ میدان جنگ بن گئی اور کئی گھنٹوں تک صورتحال کشیدہ اورپاک افغان تجارت معطل رہی ہے اور مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ،دوسری جانب صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے ڈپٹی کمشنر محمد قیصر خان ناصر اور ایس ایس پی محمد ساجد خان مہمند بھی کوئیک رسپانس فورس کے ہمراہ علاقے میں پہنچ گئے اور مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کئے، مظاہرین نے موقف اختیار کیا کہ ایف سی سرحدی تجارت میں غیر ضروری مداخلت کر رہی ہے جبکہ اندورن شہر چھاپوں میں تجارتی سامان ضبط کیا جا رہا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ شہرکے اندر پکڑا گیا تجارتی سامان واپس کیا جائے اور آئی جی ایف سی وکسٹم حکام کے ساتھ سرحدی تجارت سے متعلق طے شدہ معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے،بعد ازاں ضلعی انتظامی حکام کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر ہو گئےاور سرحدی تجارت سمیت پاک افغان سرحد پر آمدروفت بحال ہو گئی۔