مردان (نمائندہ جنگ ) محنت مزدوری کیلئے ترکی جانے والے مردان کے رہائشی نوجوان کو تاوان کیلئے اغواء کر لیا گیا اغوا کاروں نے نوجوان پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرتے ہوئے رہائی کے لئے 50ہزار ڈالر تاوان کا مطالبہ کیا ہے۔اغواء کی خبر سن کر والدبے ہوش ہوگیا گھر میں کہرام مچ گیا ، متاثرہ خاندان نےنوجوان کی رہائی کے لئے وزیراعظم سے مداخلت کی اپیل کی ہےتفصیلات کے مطابق محکمہ ٹیلی فون کے سابق اہلکار امتیاز کا جواںسال بیٹا محمد اشفاق تین سال قبل محنت مزدوری سے گیاہواتھا جہاں لگ بھگ 25دن قبل نامعلوم اغواء کاروں نے اسے اغواء کرکے اسے بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا۔ویڈیو میں دکھایاگیاہے کہ نوجوان کے ہاتھ ب بندھے ہوئے ہیں اور ان کا جسم خون سے لہولہان ہے نوجوان ہاتھ جوڑ کر اغواء کاروں سے رحم کی اپیلیں کرتاہے اورگھروالوں کو سب کچھ فروخت کرنے اور اغواکاروں کے لئے پیسوں کا بندوست کرنے کا کہتا ہے اسےچیخ وپکار کرتے ہوئے بھی دکھایاگیاہے اس حوالے سے نوجوان کے ماموں گل محمد ماندوری نے صحافیوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ اس کا بھانجا محمد اشفاق تین سال قبل محنت مزدوری کی غرض سے ترکی گیاہواتھا ۔ان دنوں وہ استبول کے شہر اڈوبے میں کام کررہاتھاکہ نامعلوم اغواء کاروں کے ہتھے چڑھ گیا۔ انہوں نے کہاکہ اغواکاروں نے مغوی کے والد کو فون کرکے رہائی کے لئے 50کروڑڈالر کا مطالبہ کیا انہوں نے کہاکہ اس کا بھانجاغربت کی وجہ سے محنت مزدوری کے لئے گیاہواتھا اتنی رقم ان کے پاس نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ اغواکار ان سے مسلسل رابطے میں ہیں اور اب وہ تیس ہزار ڈالر مطالبہ کرنے لگے ہیں انہوں نے کہاکہ اغواکاروں نے انگریزی زبان میں پشتو ترجمان کے ساتھ بات کی متاثرہ خاندان نے وزیراعظم میاں نوازشریف ، ترکی کے سفیر ، ترکی حکومت اورانسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیاکہ نوجوان کی رہائی کے لئے ان کی مدد کی جائے ۔