اسلام آباد، لاہور ( آن لائن ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ عدالتوں سے عوام کی مایوسی بہت بڑا سانحہ ہوگا،عدالتوں کو بھی مقدمات کو جلد از جلدنمٹانا چاہئے ۔آزادانہ فیصلوں کیلئے ضروری ہے کہ اداروں کے اندر حکومت کی مداخلت کو ختم کیا جائے ۔پاکستان میں احتساب ہمیشہ عام آدمی کا ہوتا ہے ایلیٹ کلاس اور اشرافیہ خود کو احتساب سے بالاتر سمجھتی ہے ۔سیاست سرمایہ داروں کا ٹیبل ٹینس ہے ،اربوں روپے خرچ کرکے الیکشن لڑنے والے اسمبلیوں میں جاکر کھربوں روپے کی کرپشن کرتے ہیں۔لٹیروں سے اندرون و بیرون ملک جمع دولت کا پورا پورا حساب لیں گے ،اس میں کسی بڑے چھوٹے کی کوئی تمیز نہیں ،اس باربڑوں کا احتساب پہلے ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں منعقدہ مرکزی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں روایت بن گئی ہے کہ تمام قوانین صرف غریب کیلئے ہیں اور امیرجو جی میں آئے کرتا پھرے ،اسے کوئی پوچھنے والا نہیں ۔انہوں نے کہا کہ جاگیرداروں نے ملک میں اپنی الگ ریاستیں قائم کررکھی ہیں جہاں ان کا قانون چلتا ہے اور ان ریاستوں میں کسی قانون ساز ادارے کو پر مارنے کی اجازت نہیں ۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو عوام نے نہیں وی آئی پیز نے سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے اور ملک میں جمہوری اداروں کو کمزور کرنے کے ذمہ دار وہی لوگ ہیں جو اپنی کرپشن چھپانے اور لوٹ مار کو بچانے کیلئے ہر موقع پر واویلا شروع کردیتے ہیں کہ جمہوریت کو خطرہ ہے ۔جمہوریت کے استحکام کیلئے ضروری ہے کہ قانون سے کوئی ماوریٰ نہ ہو اور کسی کو استثناء نہ دیا جائے ،قانون کو پامال کرنے والا امیر ہو یا غریب سب کے ساتھ یکساں سلوک ہو،انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے قانون کوموم کی ناک بنا رکھا ہے جب بھی کسی قانون کی گرفت میں پھنسنے کا ڈر ہویہ قانون کو اپنی مرضی کے مطابق موڑ لیتے ہیں اور خود قانون کے شکنجے سے صاف بچ نکلنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں لیکن اب کی بار عوام حکمرانوں کو یہ موقع نہیں دیں گے ۔