رحیم یارخان(نمائندہ جنگ)گھریلو جھگڑوں پر بی ایس سی کے طالبعلم نے 2بھائیوں کو ذبح،بہن کو زخمی کر دیا،تفصیلات کے مطابق عیسیٰ کالونی کی گلی نمبر 4کی رہائشی مسرت بی بی نے پولیس کودی درخواست میں بیان کیاکہ اسکے تین بیٹے اور ایک بیٹی کرایہ کے مکان میں رہتے ہیں ، بڑا بیٹا شاہد رزاق نجی بینک ترنڈہ سوائے خان میں ملازم تھا اور چک 9این پی میں پسند کی شادی کرنا چاہتا تھا تاہم گھر کے دیگر افراد رضا مند نہیں تھے جس کی وجہ سے شاہد رزاق اکثر میرے اور دیگر بچوں کے ساتھ جھگڑا کرتا رہتا تھا۔ گزشتہ شب تین بجے کے قریب واویلا سن کر اس کی آنکھ کھلی تو دیکھا کہ چھوٹے بیٹے شہزاد رزاق نے ہاتھ میں چھری پکڑی ہوئی ہے اور وہ اپنی بہن سے گتھم گتھا تھا ، شازیہ چھری لگنے سے زخمی ہو گئی، اسی دوران اس نے شہزاد رزاق کو قابو کرکے کمرے میں بند کر دیا ،دوسرے کمروں میں جا کر دیکھا تو شاہد رزاق اور مجاہد رزاق شہ رگ کٹنے سے ہلاک ہو چکے تھے، جنہیں شاہد رزاق نے جھگڑوں کی رنجش پر قتل کر دیا تھا ۔ واقعہ کی اطلاع پر اہل علاقہ نے ریسکیو 1122 کو اطلاع دی جس نے شازیہ کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیا جبکہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر شاہد رزاق اور مجاہد رزاق کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے بعد تدفین کیلئے ورثاء کے حوالے کر دیں،پولیس نےبی ایس سی کے طالبعلم شہزاد رزاق کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا اور مسرت بی بی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔ بھائیوں کے قاتل شہزاد رزاق نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہماں کے ساتھ ہونے والے جھگڑوں نے ذہنی طور پر بے چین کر رکھا تھا ، واردات سے ایک روز قبل آلہ قتل چھری 250 روپے میں خرید کی، بھائی مجاہد رزاق کو قتل نہیں کرنا چاہتا تھا تاہم وہ بھی بڑے بھائی کی حمایت میں ماں کے ساتھ جھگڑوں میں شریک رہتا تھا ، دونوں نے متعدد بار ماں پر ہاتھ بھی اٹھایا،شہزاد نے بتایا کہ پہلے بڑے بھائی کو قتل کیا اور پھر دوسرے بھائی کی بھی شہ رگ کاٹ دی ، بہن دوسرے بھائی کو قتل کرنے سے قبل جاگ اٹھی جس پر نہ چاہتے ہوئے بھی چھری کے وار کئے، دونوں بھائیوں کو قتل کر کے ندامت محسوس کر رہا ہوں ۔علاوہ ازیں دونوں حقیقی بھائیوں کو نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد سپردخاک کر دیا گیا،اس موقع پر انکی ماں پر غشی کے دورے پڑتے رہے، علاقہ کی فضا سوگوار ہو گئی۔