اسلام آباد(آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں حقیقی جمہوریت قائم ہو سکتی ہے جب سیاسی جماعتوں کے اندر بھی جمہوریت ہو، سیاسی جماعتوں کے قائدین بے تاج بادشاہ بنے ہوئے ہیں ، سوائے جماعت اسلامی کے کسی سیاسی جماعت میں جمہوریت نہیں ، تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے انتخابات محض دکھاوا ہوتے ہیں ، سیاسی جماعتوں کے انتخابات الیکشن کمیشن کی نگرانی میں ہونے چاہیئں ، امیدواروں کے اثاثوں کے گوشواروں کی نیب اور ایف آئی اے سے تحقیقات کرائی جائیں ، آئین کی دفع 62،63پر عمل درآمد کے قانونی میکنزم بنایا جائے ، سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائے ، بائیو میٹرک نظام انتخاب رائج کیا جائے اور خواتین کی انتخابات میں یقینی شرکت کے لئے نظام وضح کیا جائے۔ وہ پیر کو یہاں ایک مقامی ہوٹل میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام انتخابی اصلاحات کے بارے میں سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔سیمینار سے جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ اسداللہ ، میاں اسلم ، جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ ، رکن اسمبلی عائشہ سید، سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنوردلشاد ودیگر نے خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ تحریک انصاف کے دھرنے کے وقت حکومت نے انتخابی اصلاحات کا وعدہ کیا تھا، عرصہ گزرجانے کے بعد بھی اس وعدے پر عمل ہو تا نظر نہیں آرہا۔ اگر یہ وعدہ نہ پورا ہو اتو2018کے انتخابات کے بعد بھی دھاندلی کے الزامات لگیں گے ، حقیقی جمہورت میں ہی پاکستان کی بقا ہے ، 71میں جمہوریت کی آوانہ سنی گئی تو مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا ، پارلیمانی نطام کی کامیابی کےلئے شفاف الیکشن ضروری ہیں اور شفاف الیکشن کےلئے آزاد الیکشن کمیشن ضروری ہے ، 70کے بعد ہونے والے تمام الیکشن متنازع بن گئے جس کی بنیادی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے ۔